گزشتہ برس جموں و کشمیر انتظامیہ کی جانب سے یہاں کے سابق رہائشیوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ اجراء کرنے کی پیشکش کو سنجیدگی سے نہیں لیا جا رہا تھا۔ یہ پیشکش اُن رہائشیوں کے لیے تھی جن کے آباؤ اجداد برسوں پہلے جموں و کشمیر سے باہر چلے گئے تھے۔
جموں و کشمیر انتظامیہ کے ایک اعلیٰ آفسر کے مطابق 'مہاجرین، انتظامیہ کی پیشکش میں زیادہ دلچسپی نہیں دکھا رہے ہیں۔ کشمیری مہاجرین کو صرف ریلیف اینڈ ریحبلیٹیشن کمشنر (مائگرنٹز) کے پاس خود کا اندراج کرانا تھا جس کے بعد اُنہیں سابق ریاست کی ڈومیسائل سرٹیفکیٹ اجراء کی جا سکتی تھی۔ تاہم اس معاملے کے تحت چند کنبے ہی سامنے آئے ہیں، جس کی وجہ سے ڈومیسائل سرٹیفیکٹ حاصل کرنے والے خواہشمند مہاجرین کے لیے سند حاصل کرنے کی مدت بڑھا دی گئی ہے۔ اور اب آخری تاریخ آئندہ برس 15 مئی تک مقرر کی گئی ہے۔ اس کے بعد کوئی اور عرضی قبول نہیں کی جائے گی۔"
انہوں نے مزید کہا کہ ریلیف اور ریحبلیٹیشن کمشنر کے دفتر نے ملک کی دیگر ریاستوں جہاں کم سے کم 50 کشمیری کنبے قیام پذیر ہیں، وہاں کیمپ کا انعقاد کررہے ہیں۔ اور کشمیری مہاجرین میں بیداری کے لئے اعلان بھی کئے جارہے ہیں۔