کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی نے اتوار کو کہا کہ ریاستی حکومت حجاب کیس میں درخواستوں کو خارج کرنے والے چیف جسٹس ریتو راج اوستھی سمیت تین ججوں کو وائی زمرہ کی سکیورٹی فراہم کرے گی۔
بومئی نے یہاں نامہ نگاروں کو بتایا، 'حکومت نے حجاب پر فیصلہ سنانے والے کرناٹک ہائی کورٹ کے تین ججوں کو وائی کلاس سکیورٹی فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔'
واضح رہے کہ تمل ناڈو میں توحید جماعت کے رہنما کووئی قوی رحمت اللہ نے جمعرات کو مدورئی میں ایک جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ججوں کو موت کی دھمکی دی تھی۔
رحمت اللہ کا ایک ویڈیو وائرل ہوا تھا جس میں توحید جماعت کے رہنما کو یہ کہتے ہوئے سنا جا سکتا ہے کہ جیسے جھارکھنڈ کے ایک جج کا قتل ہوا تھا، ویسے ہی کرناٹک کے ججوں کو حجاب کے فیصلے پر شدید نتائج بھگتنے پڑ سکتے ہیں۔
وزیر اعلی نے کہا کہ اسمبلی پولیس کے پاس شکایت درج کرائی گئی ہے اور پولیس ڈائریکٹر جنرل کو فوراً معاملے کی جانچ کرکے ملزم کو حراست میں لینے کےلیے کہا گیا ہے۔ انہوں نے کہا،'ہم ملک مخالف لوگوں کے ایسے کاموں کو برداشت نہیں کرسکتے۔ ہمیں اس حرکت کو روکنا ہوگا۔'
بومئی نے کہا کہ کسی خاص برادری کی جارحیت کی حمایت کرنا سیکولرزم نہیں بلکہ فرقہ پرستی ہے۔
انہوں نے کہا، 'برائے مہربانی خاموشی توڑیں اور اس حرکت کی مذمت کریں۔ ہمیں ایک ساتھ کھڑے ہو کر اس کی مخالفت کرنی ہے، صرف عدلیہ کی وجہ سے ہی امن و قانون کام کر رہا ہے، اگر ہم نے اس کی مذمت نہیں کی تو ملک کے جمہوری ڈھانچے پر اس کے سنگین اثرات مرتب ہوں گے۔'