بنگلورو: بی جے پی نے 10 مئی کو ہونے والے اسمبلی انتخابات کے لیے امیدواروں کی دو فہرست جاری کی ہیں۔ امیدواروں کے اعلان کے بعد کرناٹک میں بی جے پی کو بغاوت کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ کچھ رہنماوں اور اراکین اسمبلی نے پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفی دے دیا ہے۔ بدھ کو 23 سیٹوں کی فہرست جاری ہونے کے بعد دوسری فہرست میں چناگیری حلقہ سے مدل ویروپکشپا سمیت سات اراکین اسمبلی کو ٹکٹ سے محروم کردیا گیا ہے۔ بی جے پی نے چکمگلور ضلع کے موڈیگیرے ایس سی ریزرو حلقہ سے موجودہ رکن اسمبلی ایم پی کمار سوامی کو ٹکٹ دینے سے انکار کر دیا ہے۔
بی جے پی ہائی کمان نے اس حلقے سے دیپک دودائیہ کو پارٹی کا امیدوار بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس سے ناراض ہوکر ایم پی کمارسوامی نے جمعرات کو ایم ایل اے اور بی جے پی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔ کمارسوامی اس سیٹ سے تین بار ایم ایل اے رہ چکے ہیں۔ وہ دو دہائیوں تک بی جے پی کے ساتھ تھے۔ ٹمکور اسمبلی حلقہ کی نمائندگی کرنے والے سابق وزیر سوگادو شیوانا نے بھی ٹکٹ نہ ملنے کے بعد جمعرات کو بی جے پی کی بنیادی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا۔ میڈیا کو دیئے گئے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ رکن اسمبلی جی ایس بسواراج، ایم ایل اے جیوتی گنیش، بی جے پی ضلع صدر روی شنکر ہیبل اور سابق ایم ایل اے سریش گوڑا مجھے ٹکٹ نہ ملنے کے ذمہ دار ہیں۔
موجودہ ایم ایل اے جیوتی گنیش کو ٹمکور نگر اسمبلی حلقہ سے ٹکٹ دیا گیا ہے۔ حال ہی میں بی جے پی میں شامل ہونے والے ناگراج چابی کو دھارواڑ کے کالا گھاٹگی حلقہ سے ٹکٹ دیا گیا ہے، جس کی وجہ سے موجودہ ایم ایل اے سی ایم نمبن واڑہ ناراض ہیں۔ دریں اثنا ناگراج چابی نے موجودہ ایم ایل اے سی ایم نمبن واڑہ کے گھر پر ملاقات کی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نمبن واڑہ نے کہا کہ ناگراج چبی میرے گھر آئے تھے۔ انہیں الیکشن لڑنے کے لیے پارٹی ٹکٹ دیا گیا ہے۔ میں نے انہیں مبارکباد دی ہے۔