کرناٹک کے وزیراعلی بسواراج بومائی نے کہا کہ ریاستی حکومت حلال گوشت کے معاملے پر غور کرے گی کیونکہ اس پر سنگین اعتراضات کئے گئے ہیں۔ بومائی نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ حلال کا مسئلہ ابھی شروع ہوا ہے۔ ہمیں اس کے بارے میں مزید معلومات جمع کرنی ہے۔ یہ ایک پریکٹس ہے جو چل رہی ہے۔ اب اس پر شدید اعتراضات اٹھائے گئے ہیں۔ میں اس پر غور کروں گا۔" کچھ تنظیموں کی طرف سے حلال گوشت کے بائیکاٹ کی کال کے بارے میں پوچھے جانے پر وزیراعلی نے کہاکہ جہاں تک میری حکومت کا تعلق ہے، ہم دائیں یا بائیں ونگ کے نہیں ہیں بلکہ ترقی ونگ کے ہیں۔
Halal Meat Issue: حلال گوشت معاملہ پر بسواراج بومائی کا بیان - بسواراج بومائی کا حلال گوشت معاملہ پر ردعمل
کرناٹک کے وزیراعلی بسواراج بومائی نے کہا کہ کچھ تنظیموں کی طرف سے حلال گوشت کے بائیکاٹ کی بات کہی جارہی ہے جس پر ہماری حکومت غور کرے گی کیونکہ اس پر سنگین اعتراضات کئے گئے ہیں۔
مزید پڑھیں:۔ Muslim Traders Ban In Hindu Jatra: ہندو جاترا میں مسلم تاجروں پر پابندی غیردستوری، کانگریس کا ردعمل
اپوزیشن رہنماوں نے بی جے پی حکومت پر الزام لگایا کہ وہ اگلے سال اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اس طرح کے مسائل کو سامنے لا رہی ہے۔ کانگریس رہنما پرینک کھرگے نے کہا کہ بی جے پی کرناٹک کو اترپردیش کی طرح بنانا چاہتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ میرے خیال میں بی جے پی کرناٹک میں اپنی سیاسی زمین کھو چکی ہے اور وہ ریاست کو یوپی بنانا چاہتی ہے۔ ان کے پاس کوئی ایشو نہیں ہے اس لیے وہ کشمیر فائلز، اقلیتوں کی معاشی سرگرمیوں پر پابندی اور اب حلال گوشت جیسے مسائل پیدا کر رہے ہیں۔" ہم پہلے ہی معاشی بدحالی کا شکار ہیں اور وہ کرناٹک جیسی ترقی پسند ریاست کو اترپردیش بنانے کے لیے تیار ہیں۔ یہ صرف ایک انتخابی حربہ ہے۔