اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Kerala blasts کیرالہ کے متعدد اضلاع میں الرٹ، کرناٹک اور اترپردیش میں بھی ہائی الرٹ - Kerala blasts Update

کیرالہ میں ہوئے دھماکے کے پیش نظر کرناٹک اور اترپردیش حکومت نے ریاست بھر میں الرٹ جاری کر دیا ہے۔ اس دھماکے میں دو افراد ہلاک اور 52 افراد زخمی ہوگئے ہیں جس میں سے چھ کی حالت تشویشناک ہے۔ وہیں کوچی سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے خودسپردگی کرکے اس دھماکے کی ذمہ داری لے لی ہے۔

Kerala blast
کیرالہ دھماکے

By ETV Bharat Urdu Team

Published : Oct 29, 2023, 8:51 PM IST

ترواننت پورم: کیرالہ کے کالامسری میں اتوار کی صبح ہوئے سلسلہ وار دھماکوں کے بعد ریاست کے 14 اضلاع کو میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ کرناٹک حکومت نے بھی الرٹ جاری کیا ہے اور سرحدی علاقوں میں سکیورٹی سخت کر دی ہے۔ کیرالہ میں افسران نے تمام 14 ضلعی پولیس سربراہوں کو خاص طور پر ریلوے اور بس اسٹیشنوں کے آس پاس انتہائی چوکسی اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے سخت پولیس گشت کی ضرورت پر زور دیا۔

کرناٹک میں ہائی الرٹ: کیرالہ میں ہوئے افسوسناک دھماکے کے پیش نظر کرناٹک حکومت نے ریاست بھر میں الرٹ جاری کر دیا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سرحدی علاقوں پر خصوصی توجہ دینے کے ساتھ حفاظتی اقدامات میں اضافہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جن کی سخت نگرانی کی جائے گی۔ کرناٹک کے وزیر داخلہ جی پرمیشورا نے اڈوپی میں میڈیا کو بتایا کہ ہم نے پولیس کو الرٹ پیغام بھیج دیا ہے۔ اگرچہ ہمارے پاس کیرالہ دھماکے کے قصورواروں اور حالات کے بارے میں کوئی خاص تفصیلات نہیں ہیں، لیکن ہم نے انسپکٹر جنرل اور کمشنر کو منگلورو سرحد پر چوکسی اور نگرانی بنائے رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

اترپردیش میں ہائی الرٹ: اترپردیش ڈی جی پی ہیڈکوارٹر سے الرٹ جاری کرتے ہوئے یوپی ایس ٹی ایف اور تمام اضلاع کی پولیس کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اسرائیل فلسطین سے متعلق مظاہروں کی نگرانی بھی بڑھا دی گئی ہے۔ پولیس حساس مقامات پر سخت نظر رکھے ہوئے ہے۔ یوپی اے ٹی ایس کو خاص طور پر علی گڑھ، میرٹھ، کانپور اور وارانسی جیسے اضلاع کی نگرانی کرنے کو کہا گیا ہے۔

دھماکے کے ملزم کی خودسپردگی: قابل ذکر ہے کہ کیرالہ دھماکے کو کوئی مذہبی رنگ دینے سے پہلے ہی کوچی سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے خودسپردگی کرکے یہ اعتراف کرلیا کہ اس نے کالامسری میں عیسائی برادری کی ایک دعائیہ جلسے میں طاقتور دھماکہ خیز ڈیوائس (آئی ای ڈی) نصب کی تھی۔ پولیس نے اس شخص کو حراست میں لے لیا۔ دھماکوں کی تحقیقات کرنے والے افسران کنونشن سینٹر سے تین دن کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا وسیع جائزہ بھی لے رہے ہیں تاکہ ذمہ دار افراد اور دھماکہ خیز ڈیوائس نصب کرنے کے وقت کا صحیح تعین کیا جا سکے۔

دھماکے کے بعد رہنماؤں کا ردعمل:دریں اثنا، بم دھماکے کے فوری ردعمل میں مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے) اور نیشنل سیکورٹی گارڈ (این ایس جی) کو تیزی سے تحقیقات شروع کرنے کی ہدایت دی ہے۔ کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین نے مکمل تحقیقات کا وعدہ کیا۔ اس واقعہ پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ انتہائی افسوسناک واقعہ ہے۔ ہم واقعے کی تفصیلات یکجا کر رہے ہیں۔ تمام اعلیٰ عہدیدار ایرناکولم میں ہیں۔ وزیر اعلی پنارائی وجین نے دھماکوں سے متعلق معاملات پر تبادلہ خیال کرنے کے لئے پیر کو ایک آل پارٹی میٹنگ بھی بلائی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:

کیرالہ کے گورنر عارف محمد خان نے ایک پیغام میں کہا ’’کالامسری میں ایک مذہبی اجتماع میں دھماکے کے بارے میں سن کر صدمہ ہوا، جس میں ایک شخص کی موت اور کئی دیگر زخمی ہوئے۔ مرنے والو کے لواحقین سے دلی تعزیت اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا۔ موقع پر پہنچے کیرالہ کے ڈائرکٹر جنرل آف پولیس شیخ درویش نے میڈیا کو بتایا کہ سوشل میڈیا پر فرقہ وارانہ منافرت پھیلانے والی اشتعال انگیز خبریں پھیلانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

کانگریس نے بھی مذہبی مقام پر بم دھماکے کی سخت مذمت کرتے ہوئے اسے افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ اس واقعہ کی فوری اور غیر جانبدارانہ تحقیقات ہونی چاہئے۔ کانگریس جنرل سکریٹری کے سی وینوگوپال، پارٹی لیڈر پرینکا گاندھی اور ترواننت پورم سے کانگریس کے رکن پارلیمنٹ ششی تھرور نے ان دھماکوں کو کیرالہ کی رنگارنگی کو توڑنے کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک قابل مذمت واردات ہے اور جنہوں نے یہ سازش رچی ہے انہیں بے نقاب کیا جائے گا۔ اس معاملے کی فوری اور غیر جانبدارانہ تحقیقات ضروری ہے۔ (یو این آئی)

ABOUT THE AUTHOR

...view details