ترواننت پورم: کیرالہ کے کالامسری میں اتوار کی صبح ہوئے سلسلہ وار دھماکوں کے بعد ریاست کے 14 اضلاع کو میں الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔ کرناٹک حکومت نے بھی الرٹ جاری کیا ہے اور سرحدی علاقوں میں سکیورٹی سخت کر دی ہے۔ کیرالہ میں افسران نے تمام 14 ضلعی پولیس سربراہوں کو خاص طور پر ریلوے اور بس اسٹیشنوں کے آس پاس انتہائی چوکسی اختیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ انہوں نے سیکورٹی کو یقینی بنانے کے لیے سخت پولیس گشت کی ضرورت پر زور دیا۔
کرناٹک میں ہائی الرٹ: کیرالہ میں ہوئے افسوسناک دھماکے کے پیش نظر کرناٹک حکومت نے ریاست بھر میں الرٹ جاری کر دیا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سرحدی علاقوں پر خصوصی توجہ دینے کے ساتھ حفاظتی اقدامات میں اضافہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے جن کی سخت نگرانی کی جائے گی۔ کرناٹک کے وزیر داخلہ جی پرمیشورا نے اڈوپی میں میڈیا کو بتایا کہ ہم نے پولیس کو الرٹ پیغام بھیج دیا ہے۔ اگرچہ ہمارے پاس کیرالہ دھماکے کے قصورواروں اور حالات کے بارے میں کوئی خاص تفصیلات نہیں ہیں، لیکن ہم نے انسپکٹر جنرل اور کمشنر کو منگلورو سرحد پر چوکسی اور نگرانی بنائے رکھنے کی ہدایت کی ہے۔
اترپردیش میں ہائی الرٹ: اترپردیش ڈی جی پی ہیڈکوارٹر سے الرٹ جاری کرتے ہوئے یوپی ایس ٹی ایف اور تمام اضلاع کی پولیس کو الرٹ رہنے کی ہدایت دی گئی ہے۔ اس کے علاوہ اسرائیل فلسطین سے متعلق مظاہروں کی نگرانی بھی بڑھا دی گئی ہے۔ پولیس حساس مقامات پر سخت نظر رکھے ہوئے ہے۔ یوپی اے ٹی ایس کو خاص طور پر علی گڑھ، میرٹھ، کانپور اور وارانسی جیسے اضلاع کی نگرانی کرنے کو کہا گیا ہے۔
دھماکے کے ملزم کی خودسپردگی: قابل ذکر ہے کہ کیرالہ دھماکے کو کوئی مذہبی رنگ دینے سے پہلے ہی کوچی سے تعلق رکھنے والے ایک شخص نے خودسپردگی کرکے یہ اعتراف کرلیا کہ اس نے کالامسری میں عیسائی برادری کی ایک دعائیہ جلسے میں طاقتور دھماکہ خیز ڈیوائس (آئی ای ڈی) نصب کی تھی۔ پولیس نے اس شخص کو حراست میں لے لیا۔ دھماکوں کی تحقیقات کرنے والے افسران کنونشن سینٹر سے تین دن کی سی سی ٹی وی فوٹیج کا وسیع جائزہ بھی لے رہے ہیں تاکہ ذمہ دار افراد اور دھماکہ خیز ڈیوائس نصب کرنے کے وقت کا صحیح تعین کیا جا سکے۔