اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Success Story of Kamal Kishor Mandal چپراسی کی ملازمت کرنے والے کمل کشور اسی یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر بنے - بھاگلپور کی تلکمانجھی یونیورسٹی

بھاگلپور کی تلکمانجھی یونیورسٹی کے امبیڈکر وچار ڈپارٹمنٹ میں چپراسی کی نوکری کرنے والے کمل کشور منڈل اسی یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر بن گئے ہیں۔Success Story of Kamal Kishor Mandal

Success Story of Kamal Kishor Mandal
Success Story of Kamal Kishor Mandal

By

Published : Oct 13, 2022, 10:40 PM IST

Updated : Oct 13, 2022, 10:49 PM IST

بھاگلپور: لوگ اکثر اپنی ناکامی کا ذمہ دار قسمت یا خود کو دیتے ہیں۔ قسمت اور برے حالات سے گزر کر بھی لوگوں میں اپنی پہچان بنانے کا واحد ذریعہ حقیقی کامیابی ہے۔ ایسی ہی ایک مثال آج بہار کے بھاگلپور ضلع کے کمل کشور منڈل کے طور پر سامنے آئی ہے۔ بھاگلپور کی تلکمانجھی یونیورسٹی کے امبیڈکر وچار ڈپارٹمنٹ میں چپراسی کی نوکری کرنے والے کمل کشور منڈل اسی یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر بن گئے ہیں۔ Peon Appointed Assistant Professor

ان کی اس کامیابی پر تلکمانجھی بھاگلپور یونیورسٹی (ٹی ایم بی یو) کے پروفیسر رمیش کمار نے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمل کشور منڈل کی محنت نے مثال قائم کی ہے۔ ان سے سیکھنے کی ضرورت ہے کہ کمزور معاشی حالت کے بعد بھی اپنے مقصد کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ "یہ ٹی ایم بی یو کے لیے فخر کی بات ہے کہ رات میں چوکیدار اور چپراسی کے طور پر کام کرنے والا ایک شخص پروفیسر بن گیا ہے۔ رات کو ڈیوٹی مکمل کرتے ہوئے پڑھنا، پی ایچ ڈی کرنا، بہار اسٹیٹ یونیورسٹی سروس کمیشن کا اہل ہونا، یہ اپنے آپ میں ایک مثال ہے اور فخر کی بات ہے۔"

Success Story of Kamal Kishor Mandal

دراصل بھاگلپور شہر کے منڈیچک علاقے کے رہنے والے 42 سالہ کمل کشور منڈل کو 23 سال کی عمر میں 2003 میں مونگیر کے آر ڈی اینڈ ڈی جے کالج میں نائٹ گارڈ کی نوکری ملی تھی۔ تب وہ پالیٹیکل سائنس سے گریجویٹ تھے، انہوں نے گارڈ کی نوکری منظور کر لی تھی کیونکہ انہیں پیسوں کی سخت ضرورت تھی۔ کشور منڈل کی زندگی میں اہم موڑ تب آیا جب ڈیوٹی جوائن کرنے کے ایک ماہ بعد انہیں تلکمانجھی بھاگلپور یونیورسٹی (TMBU) کے امبیڈکر وچار اور سوشل ورک ڈپارٹمنٹ (پوسٹ گریجویشن) میں ڈیپوٹیشن پر بھیجا گیا۔ 2008 میں ان کی پوسٹ کو چپراسی میں تبدیل کر دیا گیا۔

امبیڈکر وچار اور سماجی کام کے شعبہ میں آنے کے بعد انہوں نے شعبہ کے طلباء اور اساتذہ سے ملاقات کی۔ طلباء کو دیکھ کر ان کے ذہن میں مزید پڑھنے کا تجسس بڑھنے لگا۔ پھر انہوں نے پی جی کیا۔ انہوں نے سنہ 2013 میں پی ایچ ڈی کے لیے داخلہ لیا اور 2017 میں مقالہ جمع کرایا۔ انہیں 2019 میں پی ایچ ڈی کی ڈگری دی گئی۔ دریں اثنا، انہوں نے لیکچرز کے لیے قومی اہلیت کا امتحان (NET) بھی پاس کیا اور خالی آسامیوں کی تلاش جاری رکھی۔

کمل کشور منڈل نے بتایا کہ "2009 میں پی ایچ ڈی کرنے کی اجازت مانگی لیکن محکمہ نے تین سال بعد 2012 میں رضامندی دی۔ میں نے کبھی غربت اور خاندانی مسائل کو اپنی پڑھائی کی راہ میں نہیں آنے دیا۔ میں صبح کلاس میں جاتا اور دوپہر کو ڈیوٹی کرتا۔ رات کے وقت کلاس میں کیا گیا مطالعہ دہرایا کرتا تھا۔"

یہ بھی پڑھیں: اننت ناگ: کبھی روزگار کا متلاشی آج بن گیا پانچ فارمز کا مالک

سنہ 2020 میں بہار اسٹیٹ یونیورسٹی سروس کمیشن (BSUSC) نے TMBU میں متعلقہ شعبہ میں اسسٹنٹ پروفیسر کی چار آسامیوں کے لیے اشتہار دیا۔ بارہ امیدواروں کو انٹرویو کے لیے بلایا گیا تھا، لیکن منڈل خوش قسمت تھے کہ ٹی ایم بی یو کے اسی امبیڈکر وجار اینڈ سوشل ورک ڈپارٹمنٹ میں اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر تعینات ہوئے، جہاں وہ چپراسی کے طور پر کام کرتے تھے۔ ان کے انتخاب کا نتیجہ 19 مئی 2022 کو اعلان کیا گیا۔ وہ اپنی کامیابی کو اپنے شعبہ کے افسران اور اساتذہ کے نام وقف کرتے ہے جنہوں نے اسے مزید تعلیم حاصل کرنے کی ترغیب دی۔ کشور منڈل کے والد گوپال منڈل اب بھی اپنے خاندان کی کفالت کے لیے سڑک کے کنارے ایک اسٹال پر چائے بیچتے ہیں۔

Last Updated : Oct 13, 2022, 10:49 PM IST

For All Latest Updates

ABOUT THE AUTHOR

...view details