بھاگلپور: لوگ اکثر اپنی ناکامی کا ذمہ دار قسمت یا خود کو دیتے ہیں۔ قسمت اور برے حالات سے گزر کر بھی لوگوں میں اپنی پہچان بنانے کا واحد ذریعہ حقیقی کامیابی ہے۔ ایسی ہی ایک مثال آج بہار کے بھاگلپور ضلع کے کمل کشور منڈل کے طور پر سامنے آئی ہے۔ بھاگلپور کی تلکمانجھی یونیورسٹی کے امبیڈکر وچار ڈپارٹمنٹ میں چپراسی کی نوکری کرنے والے کمل کشور منڈل اسی یونیورسٹی میں اسسٹنٹ پروفیسر بن گئے ہیں۔ Peon Appointed Assistant Professor
ان کی اس کامیابی پر تلکمانجھی بھاگلپور یونیورسٹی (ٹی ایم بی یو) کے پروفیسر رمیش کمار نے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کمل کشور منڈل کی محنت نے مثال قائم کی ہے۔ ان سے سیکھنے کی ضرورت ہے کہ کمزور معاشی حالت کے بعد بھی اپنے مقصد کو حاصل کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہاکہ "یہ ٹی ایم بی یو کے لیے فخر کی بات ہے کہ رات میں چوکیدار اور چپراسی کے طور پر کام کرنے والا ایک شخص پروفیسر بن گیا ہے۔ رات کو ڈیوٹی مکمل کرتے ہوئے پڑھنا، پی ایچ ڈی کرنا، بہار اسٹیٹ یونیورسٹی سروس کمیشن کا اہل ہونا، یہ اپنے آپ میں ایک مثال ہے اور فخر کی بات ہے۔"
دراصل بھاگلپور شہر کے منڈیچک علاقے کے رہنے والے 42 سالہ کمل کشور منڈل کو 23 سال کی عمر میں 2003 میں مونگیر کے آر ڈی اینڈ ڈی جے کالج میں نائٹ گارڈ کی نوکری ملی تھی۔ تب وہ پالیٹیکل سائنس سے گریجویٹ تھے، انہوں نے گارڈ کی نوکری منظور کر لی تھی کیونکہ انہیں پیسوں کی سخت ضرورت تھی۔ کشور منڈل کی زندگی میں اہم موڑ تب آیا جب ڈیوٹی جوائن کرنے کے ایک ماہ بعد انہیں تلکمانجھی بھاگلپور یونیورسٹی (TMBU) کے امبیڈکر وچار اور سوشل ورک ڈپارٹمنٹ (پوسٹ گریجویشن) میں ڈیپوٹیشن پر بھیجا گیا۔ 2008 میں ان کی پوسٹ کو چپراسی میں تبدیل کر دیا گیا۔