صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند نے جسٹس این وی رمنا کو بھارت کے 48 ویں چیف جسٹس کے طور پر مقرر کیا ہے۔
صدر جمہوریہ نے موجودہ چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کے ذریعہ کی گئی سفارش کو منظوری دے دی۔
ایس اے بوبڈے 23 اپریل کو سبکدوش ہوں گے۔
چیف جسٹس کے عہدے کے لئے موجودہ چیف جسٹس ایس اے بوبڈے نے عدالت عظمی کو سینیئرجج جسٹس این وی رمنا کا نام بھیجا تھا۔ 23 اپریل کو ایس اے بوبڈے اپنے عہدے سے سبکدوش ہورہے ہیں۔
جسٹس این وی رمنا 27 اگست 1957 کو ریاست آندھرا پردیش کے پنورم نامی گاوں میں پیدا ہوئے۔
انہوں نے سائنس اور قانون میں گریجویشن کیا اور اپنے خاندان میں پہلے وکیل بنے۔
انہیں 10 فروری 1983 کو بار میں ایک وکیل کے طور پر نامزد کیا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے آندھرا پردیش ہائی کورٹ، مرکز کے زیر انتظام قانونی اداروں ،آندھرا پردیش کے متعدد قانونی مراکز اور ملک کی سب سے بڑی عدالت میں پریکٹس کی۔
وہ بھارت کے ریلوے سمیت متعدد سرکاری تنظمیوں کے لئے پینل وکیل کے طور پر بھی اپنی خدمات انجام دے چکے ہیں۔ انہیں سول اور کریمنل جیسی دفعات میں خصوصی عبور حاصل ہے۔ انہیں بین ریاستی ندی تنازعات اور انتحابات سے متعلق معاملات سمیت دیگر شعبوں بھی میں وکالت کا تجربہ ہے۔ انہیں 27 جون 2000 کو آندھرا پردیش ہائی کورٹ کے مستقل جج کے طور پر مقرر کیا گیا تھا۔
10 مارچ 2013 سے 20 مئی 2013 کے درمیان انہوں نے آندھرا پردیش ہائی کورٹ میں کار گذار جج کے طور پر بھی کام کیا ہے۔
آندھرا پردیش جوڈیشل اکادمی کے صدر کے عہدے پر رہتے ہوئے جسٹس رمنا نے بھارتی قانونی نظام کی تشہیر کے لئے مختلف پہل کی تھی۔
جوڈیشل اکادمی کے صدر کے طور پر انہوں نے بھارت کی تاریخ میں پہلی دفعہ تمام رینک کے جوڈیشل افسران کی مشترکہ کانفرنس کا اہتمام کیا تھا۔
اس کانفرنس میں انہوں نے پولیس افسران، اصلاحی خدمات کے عہدیدار، وکالت، میڈیا سمیت متعدد شعبوں کے نمائندوں کو اس کانفرنس میں مدعو کیا تھا۔
جسٹس رمنا ملک و بیرون ممالک میں کئی سمیناورں اور تقاریب میں شریک ہوئے اور ان تقاریب میں صدارت کے فرائض بھی انجام دے چکے ہیں۔