اردو

urdu

By

Published : Apr 29, 2022, 11:10 PM IST

ETV Bharat / bharat

Jumu'atul Wida Gatherings Across The Country: ملک بھر میں عقیدت اور احترام کے ساتھ  جمعۃ الوداع کا اہتمام

ملک کے مختلف اضلاع میں آج رمضان المبارک کے مقدس ماہ کے آخری جمعہ کی نماز آج عقیدت واحترام کے ساتھ ادا کی گئی۔Jumu'atul Wida Gatherings Across The Country

Jumu'atul Wida Gatherings Across The Country: ملک بھر میں عقیدت اور احترام کے ساتھ ادا کی گئی الوداع جمعہ کی نماز
Jumu'atul Wida Gatherings Across The Country: ملک بھر میں عقیدت اور احترام کے ساتھ ادا کی گئی الوداع جمعہ کی نماز

جے پور میں الوداع جمعہ کی نمازJumu'atul Wida in Jaipur

jaipur

ریاست راجستھان کے دارالحکومت جے پور کے جوہری بازار علاقے میں واقع جامع مسجد میں بارہ بج کر 25 منٹ پر جمعہ کی پہلی اذان ہوئی۔ وہیں ایک بج کر 35 منٹ پر جمعہ کا خطبہ پڑھا گیا اور ایک بج کر 40 منٹ پر جمعہ کی نماز ادا کی گئی۔ الوداع جمعہ کی نماز مفتی امجد نے پڑھائی وہیں نماز کے بعد ملک میں امن وامان کی دعا کی گئی۔ اس دوران مسجد میں خطاب کرتے ہوئے مفتی امجد نے رمضان المبارک کے مقدس ماہ اور عید الفطر پر روشنی ڈالی۔

واضح رہے کہ دو برس بعد اجتماعی طور پر جمعۃ الوداع کی خاص نماز ادا کی گئی۔ اس دوران کثیر تعداد میں پولیس نفری بھی جامع مسجد کے آس پاس کے علاقے میں موجود رہی۔ وہیں الوداع جمعہ کے بارے میں معلومات دیتے ہوئے راجستھان چیف قاضی خالد عثمانی نے بتایا کہ رمضان المبارک کے مقدس ماہ کے آخری جمعہ کی نماز کی اپنی الگ ہی فضیلت ہے۔

علی گڑھ کی تاریخی جامع مسجد میں بنا لاؤڈ اسپیکر کے نمازJumu'atul Wida in Aligarh

aligarh

ریاست اتر پردیش کی حکومت کی ہدایت کے بعد مساجد سے لاؤڈ اسپیکر کو ہٹوادیے گئے اور سڑکوں پر نماز ادا کرنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی تھی جس کے سبب جمعۃ الوداع کی نماز علی گڑھ کی شاہی جامع مسجد میں بنا لاؤڈ اسپیکر کے ادا کی گئی اور مسجد کے باہر چند لوگوں نے ہی نماز ادا کی۔ واضح رہے علی گڑھ شہر مفتی محمد خالد حمید نے گزشتہ روز ایک خط جاری کر عوام سے اپیل کی تھی کہ وہ اس مرتبہ اپنے محلے اور علاقے کی مساجد میں ہی نماز ادا کریں، جس سے جامع مسجد میں نمازیوں کی تعداد میں اضافہ نہ ہو اور کم سے کم لوگ ہی ضرورت کے مطابق مسجد کے باہر نماز ادا کریں۔

شہر مفتی کی اپیل پر عمل کرتے ہوئے اس مرتبہ جمعۃ الوداع کی نماز میں بھی وہ نمازیوں کی تعداد نہیں دیکھنے کو ملی، جو دیکھنے کو ملا کرتی تھی۔ یہی وجہ ہے کہ مسجد کے باہر چند لوگوں نے ہی نماز ادا کی۔ حکومت کی جانب سے لاؤڈ اسپیکر بھی مساجد سے ہٹوا دیے گئے تھے، جس کی وجہ سے سے مسجد کے اندر سے نمازیوں کی تکبیر کی مدد سے دیگر نمازیوں نے نماز ادا کی۔

بنا لاؤڈ اسپیکر اور سڑکوں پر بڑی تعداد میں جمعۃ الوداع کی نماز ادا نہ کیے جانے پر لوگ مایوس تو ضرور دکھے لیکن انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کی ہدایت ہے تو اس پر عمل کرنا بھی ضروری ہے، ساتھ ہی شہر مفتی سمیت دیگر علماء نے بھی اپیل کی تھی کہ اس مرتبہ سڑکوں پر نماز ادا نہ کی جائے اور لاؤڈ سپیکر کا استعمال کم سے کم کیا۔

نماز ادا کرنے کے بعد سماجی کارکن گلزار احمد نے بتایا کہ شہر مفتی نے پہلے بھی اعلان کیا تھا کہ اپنے علاقے کی مساجد میں نماز ادا کریں جس سے شہر کی جامع مسجد میں نمازیوں کی وہ تعداد اکٹھا نہ ہو سکے جو گزشتہ برس ہوا کرتی تھی جس سے سڑکوں پر نماز ادا نہ کرنی پڑے یہی وجہ تھی کہ شہر مفتی کے اپیل پر عمل کرتے ہوئے خاصی تعداد لوگوں نے اپنے علاقے کی مسجد میں ہی نماز ادا کی۔

علی گڑھ کی شاہی جامع مسجد کے باہر بھی کچھ لوگوں نے نماز ادا کی لیکن وہ تعداد بہت کم تھی اور ضرورت کے مطابق ہی مسجد کے باہر نماز ادا کی گئی۔ گلزار احمد نے مزید بتایا کہ جمعۃالوداع کی نماز میں ملک کی ترقی اور امن کی بھی دعا کی گئی۔

بھوپال کی تاج المساجد میں الوداع جمعہ کی نمازJumu'atul Wida in Bhopal

bhopal

رمضان المبارک آخری مرحلے میں آج جمعۃ الوداع کے موقع پر بھوپال کی تاج المساجد میں بڑی تعداد میں لوگوں نے جمعہ کی نماز ادا کی۔ اس موقع پر ریاست اور ملک کے امن و امان کی دعا کی گئی- دراصل کورونا وبا کی وجہ سے گزشتہ دو سالوں سے مساجد میں نماز پڑھنے پر پابندی عائد تھی- اس بار رمضان المبارک بغیر کسی پابندی کے ادا کی گئی۔ اس موقع پر لوگوں نے اللہ کا شکر ادا کیا۔

بیدر میں جمعۃ الوداعJumu'atul Wida in bidar

bidar

ریاست کرناٹک میں ضلع بیدر کے جامع مسجد میں جمعۃ الوداع کے موقع پر شہر بھر کے ہزاروں مسلمانوں نے نماز جمعہ ادا کی۔ اس موقع پر سید منصور احمد قادری نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ تمام عالم اسلام کی سلامتی کے لیے خاص کر ہمارے ملک بھارت میں امن، سلامتی اور خوشحالی کے لئے خاص طور پر دعائیں کی گئی۔

گیا میں جمعۃ الوداع کے موقع پر مصلیان کی جم غفیر Jumu'atul Wida in Gaya

gaya

شہر گیا میں پر امن ماحول میں جمعۃ الوداع کی نماز ادا کی گئی۔ پیر منصور وقف کمیٹی نے اس مرتبہ سڑک پر نماز پڑھنے کا اہتمام کرنے سے منع کردیا کمیٹی نے کہا آپسی بھائی چارہ اور نمازیوں کو گرمی ولہر سے بچانے کے لیے یہ فیصلہ لیا گیا ہے۔

جمعۃ الوداع کے موقع پر مساجد اور عید گاہوں کی کمیٹیوں کی جانب سے خصوصی انتظامات کئے گئے تھے اور خاص طور پر وہ مسجد جہاں پر مسلمانوں کا ہزاروں کا مجمع ہوتا ہے اور مسجد احاطے کے باہر راستے پر نماز ادا کی جاتی ہے وہاں پر ٹینڈ سے لیکر پنکھا اور کولر کا بھی انتظام کیا گیا تھا جبکہ شہر کی قدیم اور معروف مسجد حضرت پیر منصور مسجد نے کمیٹی نے سڑک پر نماز پڑھنے کے سلسلے کو خود سے روک دیا ہے یہاں کمیٹی نے متفقہ فیصلہ کیا کہ اس مرتبہ نماز احاطے کے باہر سڑک پر ادا نہیں ہوگی۔

اس سلسلے میں میں حضرت پیر منصور مسجد وقف کمیٹی کے رکن ایڈووکیٹ راشد احمد خان نے برسوں پرانی روایت کو برقرار رکھنے کے بجائے ختم کرنے کے سوال پر کہا کہ چونکہ یہ قانونی اور شرعی طور پر جائز نہیں ہے کہ اپنی جگہ رہتے ہوئے بھی سڑک کوجام کرکے اور کسی کو تکلیف دیکر نماز ادا کی جائے اگر مسجد کی جگہ نہیں ہوتی تو مسئلہ ہوتا۔ حضرت پیر منصور میں پندرہ سو سے زیادہ لوگوں کو مسجد میں بیٹھنے کی جگہ ہے

انہوں نے یہ بھی کہا کہ گیا کا درجہ حرارت 44 ڈگری سے اوپر ہے اور محکمہ موسمیات نے ضلع گیا کو بھی ریڈ الرٹ پر یعنی کہ ہیٹ ویب کی زد میں ہونے کی بات کی طرف اشارہ کیا ہے تو اس صورت میں مناسب نہیں تھا کہ نماز کھلے میدان میں یعنی سڑک پر پڑھی جائے اور گرمی میں نمازیوں کے ساتھ ٹریفک کو بھی روک کر رکھا جائے اگر ایسا ہوتا تو یہ بڑی پریشانی کا معاملہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ کوئی ہمیں روکے اس سے بہتر ہے کہ ہم خود اعمال کو درست کر لیں۔

رامپور میں سخت سکیورٹی کے درمیان نماز جمعۃ الوداعJumu'atul Wida in Rampur

rampur

جمعۃ الوداع کے موقع پر ریاست اترپردیش کے رامپور کی تاریخی جامع مسجد سمیت مقامی مساجد میں نماز جمعہ ادا کی گئی۔ اس دوران ضلع بھر میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے۔ سڑکوں پر نماز ادا کرنے کی اجازت نہیں تھی اس لئے بہت کم تعداد میں مسلمانوں نے جامع مسجد پہنچ کر نماز ادا کی۔

جہاں جمعۃ الوداع کے موقع پر ضلع بھر سے لاکھوں کی تعداد میں لوگ رامپور کی تاریخی جامع مسجد میں پہنچتے تھے وہیں آج صرف چند ہزار لوگ ہی جامع مسجد پہنچ سکے۔ دراصل جمعۃ الوداع کی تمام تیاریوں کے بعد اچانک ایک دن پہلے ضلع انتظامیہ نے شہر امام اور جامع مسجد انتظامیہ سے میٹنگ کرکے کہا تھا کہ مسجد کے علاوہ سڑکوں پر نماز ادا نہیں کی جانی چاہئے۔ جس پر بغیر کسی اختلاف کے شہر امام اور جامع مسجد انتظامیہ نے عمل کرتے ہوئے تھوڑی ہی دیر میں ضلع کے مسلمانوں سے اپیل کر دی تھی کہ جمعۃ الوداع اور عید کی نماز کی ادائیگی کے لئے مسلمان جامع مسجد اور عید گاہ پہنچنے کی کوشش نہ کریں۔

یہی وجہ ہے کہ جمعۃ الوداع کے موقع پر اتنی کم تعداد میں لوگ نماز ادا کرنے جامع مسجد پہنچے کہ آدھی بھی جامع مسجد نہیں بھر سکی۔ وہیں اس کے باوجود ضلع بھر میں بھاری پولیس فورس تعینات کرکے سکیورٹی کے بھی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ جامع مسجد سے لیکر تمام چھوٹی بڑی مساجد کے باہر پولیس فورس کو تعینات کیا گیا تھا۔ وہیں اس کے علاوہ جامع مسجد کے راستوں پر بیرکیٹنگ کرکے پولیس نے نمازیوں کو جامع مسجد پہنچنے سے روکا۔ اس کے ساتھ ہی ڈرون کیمرے کے ذریعہ بھی انتظامیہ نے نمازیوں پر نگرانی رکھی۔

اس دوران سٹی مجسٹریٹ ہیم سنگھ نے شہر قاضی اور مقامی مسلمانوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا کہ رامپور میں پرامن طریقہ سے جمعۃ الوداع کا اہتمام ہو سکا۔ انہوں نے کہا کہ مقامی مسلمانوں نے جامع مسجد نہ پہنچ کر ان کا کافی تعاون کیا۔ وہیں سی او سٹی انوج کمار چودھری نے پولیس فورس تعینات کئے جانے کے سوال پر کہا کہ رامپور میں کافی تعداد میں پولیس فورس تعینات کی گئی تھی حالانکہ یہاں کے مقامی لوگوں نے جس طرح سے پولیس انتظامیہ کا تعاون کیا ہے، ایسے میں اتنی پولیس فورس کی ضرورت ہی نہیں تھی۔

مظفر نگر میں پرانی روایات کے برعکس مساجد میں الوداع جمعہ کی نمازJumu'atul Wida in Muzaffarnagar

muzaffarnagar

مظفر نگر میں پہلی مرتبہ پرانی روایات کے برعکس سڑکوں کو چھوڑ کر مساجد میں الوداع جمعہ کی نماز ادا کی گئی۔ اس موقع پر ضلع انتظامیہ کے ذریعے سبھی مسلم علاقوں میں مساجد اور مدارس میں احتیاط کے مدنظر پولیس فورسز کی تعیناتی کی گئی تھی۔

مسجد میں نماز ادا کرنے والے محمد ندیم نے بتایا کہ ہمارے یہاں سڑکوں پر نماز پڑھنے کی بہت پرانی روایت رہی ہے اور یہ روایت اس لیے پڑی کیونکہ الوداع جمعہ کی نماز کے وقت دیہاتی علاقوں سے مسلم بھائی شہر میں خریداری کرنے آتے ہیں، مسجد کے چھوٹی ہونے کی وجہ سے ہم لوگ سڑکوں پر نماز ادا کیا کرتے تھے لیکن جیسے کی سپریم کورٹ کی گائیڈ لائن اور حکومت کا حکم ہے کہ سڑکوں پر نماز ادا نہیں کی جائے۔ اس لئے آج سبھی مسلم بھائیوں نے الوداع جمعہ کی نماز سڑکوں کو چھوڑ کر مساجد اور مدارس کے اندر ہی الوداع جمعہ کی نماز ادا کی۔

یہ بھی پڑھیں: Jumu'atul Wida Gatherings in Kashmir: وادی بھر میں جمعۃ الواداع کے عظیم الشان اجتماعات

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سو سالوں میں ایسا پہلی مرتبہ ہو رہا ہے جب ہم سڑکوں کو چھوڑ کر مساجد میں نماز ادا کر رہے ہیں حالانکہ پریشانیاں تو کافی ہوئی لیکن جیسا کہ سپریم کورٹ کا حکم اور حکومت کی گائیڈ لائن ہے تو ہم سب اس پر عمل کرتے ہوئے مساجد میں نماز پڑھ رہے ہیں۔ آج ہم نے اپنے ملک بھارت کے امن اور باہمی بھائی چارے کے لئے دعائیں کرتے ہوئے الوداع جمعہ کی نماز ادا کی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details