نیروبی: جنوبی سوڈان میں ایک ویڈیو منظر عام پر آیا ہے جس کے بعد چھ صحافیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ درحقیقت اس ویڈیو میں جنوبی سوڈان کے صدر کو مبینہ طور پر اپنی پینٹ میں پیشاب کرتے ہوئے دیکھا گیا۔ نیشنل ایسوسی ایشن آف جرنلسٹ نے ہفتے کے روز کہا کہ جنوبی سوڈان میں صدر سلوا کیر کا ایک سرکاری تقریب کے دوران مبینہ طور پر پینٹ میں پیشاب کرنے کا ویڈیو وائرل ہوا جس کے بعد چھ صحافیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ ایک تقریب میں قومی ترانے کے دوران 71 سالہ جنوبی سوڈان کے صدر سلوا کیر کی پینٹ پر ایک سیاہ داغ دیکھا گیا تھا۔ South Sudan's president wets himself on live
Six Journalists Detained in South Sudan جنوبی سوڈان کے صدر کی دورانِ پریڈ پینٹ میں پیشاب، چھ صحافی حراست میں - Sudan news
سوڈان کے صدر کا ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوا جس میں پریڈ کے دوران صدر کو پینٹ میں ہی پیشاب کرتے ہوئے دکھایا جارہا ہے۔ Six Journalists Detained in South Sudan
صدر سلوا کیر کا یہ ویڈیو ٹیلی ویژن پر نشر نہیں ہوا لیکن بعد میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوگیا۔ ساؤتھ سوڈان یونین آف جرنلسٹس کے صدر پیٹرک اوئٹ نے کہا کہ جنوبی سوڈان براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے ساتھ کام کرنے والے صحافیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔ انھوں نے میڈیا کو بتایا کہ انھیں شبہ ہے کہ صحافیوں کو اس بات کی جانکاری ہے کہ صدر کے پیشاب کرنے کا ویڈیو کیسے وائرل ہوا ہے۔ یاد رہے کہ سنہ 2011 میں جنوبی سوڈان کو آزادی ملی جس کے بعد سے سلوا کیر سوڈان کے صدر ہیں۔ حکومتی عہدیداروں نے سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ان افواہوں کی تردید کی ہے کہ وہ صحیح نہیں ہے۔ ملک گزشتہ ایک دہائی سے مسلسل جدوجہد کررہا ہے۔ حراست میں لیے گئے صحافی کیمرہ آپریٹرز جوزف اولیور اور مصطفیٰ عثمان ہیں۔ اس کے علاوہ ویڈیو ایڈیٹر وکٹر لاڈو کے ساتھ جیکب بنجمن، چربیک ریوبن، جوول ٹومبے، اوئیت شامل ہیں۔ Six Journalists Detained in South Sudan
یہ بھی پڑھیں : UN Help South Sudan جنوبی سوڈان کو ایک کروڑ چالیس لاکھ امریکی ڈالر کی امداد