جموں کشمیر اور لداخ کے لئے جوائنٹ الیکٹرسٹی ریگولیٹری کمیشن (جے ای آر سی) نے موجودہ مالی سال کی تیسری سہ ماہی سے بجلی کے نرخوں میں ترمیم کی ہے اور یہ یکم اکتوبر 2022 سے لاگو ہوگا۔ اس حوالے سے کمیشن کی جانب سے جاری کردہ ایک حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ نئے نرخوں کو اس طرح سے واضع کیا گیا ہے کہ شہریوں کو کم سے کم تکلیف کو یقینی بنایا جائے، ساتھ ہی ساتھ گھریلو، تجارتی، زرعی اور صنعتی شعبوں کے مفادات کا بھی تحفظ کیا جائے۔ آرڈر میں مزید کہا گیا ہے کہ 2016 میں آخری بار نظر ثانی شدہ پچھلے ٹیرف کے مقابلے میں اوسط مجموعی برائے نام اضافہ محض آٹھ فیصد ہے، جب کہ اسی مدت میں افراط زر کی شرح 24 فیصد ہے۔Kashmir Power Tarrif Hike
انتظامیہ کی طرف سے بجلی کے نرخوں میں اضافے پر کانگریس لیڈر امتیاز احمد نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ جموں و کشمیر کی تباہ کن معاشی صورتحال کے پیش نظر بجلی نرخوں میں اضافے کو واپس لیا جائے، کیونکہ اس سال کشمیری سیب کا مارکیٹ بھی بہتر نہیں رہا، جس سے لوگ اقتصادی طور کمزور ہو گئے ہیں، اس کے باوجود بجلی فیس میں اضافہ کیا جا رہا ہے جو بدقسمتی ہے۔ JK Political Parties On Hike in Power Tariff