اتر پردیش کے جونپور شہر کوتوالی حلقہ کے مفتی محلہ واقع ریاض الدین ہاؤس بزمِ ادب جونپور کی جانب سے شعری نشست کا انعقاد کیا گیا۔
نشست کی صدارت استاد الشعراء اکرم جونپوری اور نظامت مظہر آصف نے فرمائی مہمان خصوصی مشہور شاعرہ فلک سلطان پوری رہیں۔ وہیں مہمان اعزازی معروف سماجی کارکن عظمت علی و صحافی اجود قاسمی رہے۔ اس موقع پر کنوینر صلاح الدین خان نے سبھی مہمانوں کا استقبال کیا۔
بزمِ ادب جونپور کے صدر و ناظم مشاعرہ مظہر آصف نے کہا کہ کورونا وائرس کے باعث حکومتی قانون کی وجہ سے بڑے پروگرامز کا انعقاد ممکن نہیں تھے۔ ادب کے چاہنے والوں میں تشنگی کا ماحول تھا اس لئے ایک چھوٹا سا پروگرام کرکے لوگوں کو سیراب کرنے کی کوشش تھی یہ ایک تجربہ تھا جو بے حد کامیاب رہا سبھی شاعروں نے بہت اچھے کلام پیش کئے اور کم تعداد میں سامعین نے سماجی دوری پر عمل کرتے ہوئے بڑی محبت و دلچسپی کے ساتھ پروگرام کو سنا بھی اور اپنی داد و تحسین سے نوازا۔
دریں اثناء سماجی کارکن عظمت علی کے ذریعہ کورونا وباء کے دوران کئے گئے خدمت خلق کے کاموں کی تعریف کرتے ہوئے انہیں بزم ادب جونپور کی جانب سے سند توصیف دیکر ان کی حوصلہ افزائی کی گئی۔
نشست کا آغاز عدنان جونپوری کے نعتیہ کلام سے ہوا چند منتخب اشعار قارئین کی نزر ہیں:
تیری آنکھ میں جادو ہے
دل میرا بے قابو ہے
رامش جونپوری
خدا جانے یہاں کب کون آ جائے نشانے پر
تلی ہے سر پھری آندھی چراغوں کو بجھانے پر
مونس جونپوری
اس بار گلستان میں کیسی یہ بہار آئی
مرجھائے ہوئے گل ہیں کانٹوں پہ جوانی ہے
مہدی شیرازی
نیند آنکھیں چراتی رہی رات بھر
آپکی یاد آتی رہی رات بھر
عشرت شیرازی
لہو مظلوموں کا بولے گا ہر اوراق پہ ایک دن
تیرے ظلم وستم کی داستاں بھی لکھی جائے گی
مستعین جونپوری
مجھ سے سلوک کرتا یے انجان کی طرح
تو میرے دل میں رہتا ہے مہمان کی طرح
فلک سلطان پوری
علاوہ ازیں رہبر جونپوری مشتاق جونپوری و دیگر شعراء کرام نے اپنا کلام پیش کیا۔اس موقع پر محمد اختر،مختار استاد، اشفاق،جیلانی خان، محمد اعظم، وغیرہ موجود رہے۔