جموں و کشمیر کے سابق وزیر اعلٰی اور نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ کو جموں و کشمیر بنک کے مبینہ فرضی دستاویزات پر ایک کمپنی کو قرضے دینے کے معاملے میں انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے دہلی طلب کرکے وہاں پوچھ تاچھ شروع کی Omar Abdullah Questioned by ED۔ مذکورہ مبینہ گھوٹالے میں کئی معاملے درج کیے گئے ہیں اور حالیہ دنوں سنٹرل بیریو آف انویسٹی گیشن (سی بی آئی) نے جموں و کشمیر بنک کے سابق چیئرمین مشتاق احمد شیخ کے خلاف فرضی دستاویزات پر نوئیڈا کی ایک کمپنی کو قرض دینے کے معاملے میں مقدمہ درج کیا ہے ED questioned National Conference vice president۔ عمر عبداللہ اس وقت جموں و کشمیر کے وزیر اعلٰی تھے۔
- سی بی آئی اور ای ڈی دونوں ایجنسیاں معاملے کی جانچ کر رہی ہیں۔
نیشنل کانفرس نے ای ڈی تفتیش کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ' عمر عبداللہ کو ای ڈی نے دہلی طلب کیا تھا Omar Abdullah Travel to Delhi and questioned by the ED۔ نیشنل کانفرس نے ٹویٹر پر جاری ایک بیان میں کہاکہ بی جے پی کہ قیادت والی مرکزی حکومت ای ڈی، این آئی اے، سی بی آئی اوار دیگر تحقیقاتی ایجنسیوں کو اپنے سیاسی حریفوں کے خلاف استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ' موجودہ سرکار میں یہ روایت رہی ہے کہ جوں ہی انتخابات ہوتے ہیں تو مرکزی سرکار اپنے سیاسی حریفوں کے دبانے کے لیے ان ایجنسیز کا استعمال کر رہی ہے۔' Government made a habit of Misusing Investigative Agencies
انہوں نے کہاکہ نیشنل کانفرس دعوے کے ساتھ کہ رہی ہے کہ بی جے پی کو ان حربوں سے کچھ حاصل ہونے والا نہیں ہے اور نیشنل کانفرنس کو عوام حمایت حاصل ہے اور جب بھی انتخابات ہوں گے اپنا ساتھ دے گی۔ انہوں نے کہاکہ' ای ڈی کی طرف سے عمر عبداللہ کو طلب کرنا اسی الزامات لگانی والی کڑی کا سلسلہ ہے جو پانچ اگست 2019 سے قبل سابق گورنز نے شروع کیا تھا، جب انہوں بی جے پی کے سیاسی حریفوں کے مخالف الزامات لگانے کی مہم چھیڑی تھی جن کا کوئی قانونی جواز نہیں تھا'۔
نیشنل کانفرنس نے مزید کہاکہ عمر عبداللہ ای ڈی کی تحقیقات میں اپنا تعاون دے گا، حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ یہ سیاسی اغراض کے لیے کیا جارہا ہے اور عمر عبداللہ کے خلاف کسی بھی معاملے میں کوئی الزام نہیں ہے۔