جموں و کشمیر کے ضلع پونچھ مینڈھر کے 27 سالہ ناظم چوہدھری یوکرین میں پھنسے ہوئے ہیں۔ نیشنل میڈیکل لبیب سائنس میں زیر تعلیم ناظم چوہدری نے ای ٹی وی بھارت کو فون پر بتایا کہ یہاں وقفے وقفے سے ہونے والی بمباری اور گولیوں کی آوازوں سے رات بھر نیند نہیں آتی ہے۔ گزشتہ کئی روز سے کھانا نہیں کھایا ہے، ہر طرف خوف کا ماحول ہے۔ وہ بھارت واپسی کیلئے اپنی باری کا بے صبری سے انتظار کر رہے ہیں لیکن کہیں سے بھی انہیں کوئی راستہ نہیں مل رہا ہے۔ Kashmiri students Stranded in Ukraine
کشمیر طلباء پولینڈ اور ہنگری کی سرحدوں پر بھارت واپسی کے منتظر
انہوں نے کہا کہ ہم کسی بھی طرح بھارت واپس آنا چاہتے ہیں، ہم بھارتی حکومت کے ساتھ ساتھ جموں وکشمیر حکومت سے بھی درخواست کرتے ہیں کہ جلد از جلد ہماری محفوظ واپسی کیلئے انتظامات کئے جائیں۔
مزید پڑھیں:۔Russia Ukraine War: یوکرین سے آج 470 سے زائد ہندوستانیوں کو باہر نکالا جائیگا
اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے ناظم چوہدھری کے والد محمد عزیز چوہدھری نے کہا کہ جموں و کشمیر سمیت ملک کی دیگر ریاستوں کے طلباء یوکرین میں پھنسے ہوئے ہیں اور وہ بھارتی سفارت خانے سے مدد کے طلبگار ہیں اور انہوں نے حکومت ہند سے اپیل کی کہ یوکرین سے لگنے والی پولینڈ اور ہنگری کی سرحدوں کے ذریعہ جموں و کشمیر کے طلباء کو بھارت واپس لایا جائے۔
روس کے یوکرین میں فوجی آپریشن کے پیش نظر وہاں زیر تعلیم تقربیاً 180 کشمیری طلبہ کے والدین کافی پریشان اور الجن میں ہیں۔ طلبہ کے والدین نے جموں و کشمیر انتظامیہ سے تمام طلبہ کو ہنگامی بنیادوں پر واپس لانے کے لیے اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا ہے۔ وہیں حکومت ہند یوکرین میں پھنسے بھارتی شہریوں کو نکالنے کی مسلسل کوشش کر رہی ہے، اب تک حکومت نے 'آپریشن گنگا' کے تحت 469 سے زائد بھارتی شہریوں کو نکال لیا ہے۔