جماعت اسلامی ہند کے ذریعہ مضبوط خاندان مضبوط سماجکے عنوان سے ملک گیر مہم چلائی جا رہی ہے۔ اسی مہم کے تحت میوات کے شکراوہ گاؤں میں خوایتن کے لیے خصوصی پروگرام کا اہتمام کیا گیا۔
پروگرام میں خواتین سے خطاب کرتے ہوئے مہم کی نیشنل کنوینر شائستہ رفعت نے کہا کہ خاندان معاشرے کی انتہائی اہم اکائی ہے جو سماج کے پھلنے پھولنے، اسکی بقاء و تحفط اور اس کے ڈھانچے کی تشکیل میں بنیادی کردار ادا کرتی ہے۔
انھوں نے کہا کہ اسلام ایک خوبصورت، سادہ، عملی اور فطری و متوازن خاندانی نظام دیتا ہے جس میں ہر فرد بوڑھا، بچہ، مرد اور عورت سب محفوظ ہیں۔ لیکن اکثر خاندان اللہ کے دین کے مطابق معیار مطلوب کو نہیں پہنچتے ہیں۔
جہیز لینے کے مختلف طریقے، شادیوں کی تقریبات میں فضول خرچی، مہر کو نظر انداز کرنا، بیواؤں کی شادی کا مشکل ہونا، خواتین کو وراثت میں حصہ اور ان کے مالی حقوق کو پوری طرح ادا نہ کرنا، لڑکے لڑکیوں کی پرورش میں امتیاز برتنا جیسی خرابیاں ہماری زندگی کو بوجھ بنا رہی ہیں۔
رشتوں کی برقراری یعنی صلہ رحمی جس پر اسلام نے بہت زیادہ زور دیا ہے اس کو اہمیت نہیں دی جاتی ہے۔
پروگرام کے بعد شائستہ رفعت، جماعت اسلامی ہریانہ کے انچارج محمد اشتیاق اور معاون سیکریٹری محمد نیر نے پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔
انہوں نے کہا کہ شعبہء خواتین، جماعت اسلامی ہند نے اس مسئلہ کی نزاکت کو محسوس کیا ہے اور ایک مہم "مضبوط خاندان مضبوط سماج" 19 تا 28 فروری 2021 چلانے کا فیصلہ کیا جسکے اغراض و مقاصد یہ ہیں
- لوگوں میں قرآن و حدیث کی تعلیمات کو جاننے اور خاندانی زندگی کو ان کے مطابق بنانے کا شعور پیدا کرنا.
- اسلامی قدروں اور اخلاقیات کو اپنی شخصیت کا حصہ بنانے پر ابھارنا
- اسلامی خطوط پر سماجی زندگی کی تعمیر اور تربیت کرنا
- امت کے اندر اپنے داعی امت ہونے کا شعور پیدا کرنا اور اپنے خاندان کو مثالی بنانے پر آمادہ کرنا۔