جماعت اسلامی ہند Jamaat-e-Islami on Gurugram نے ریاست ہریانہ کے گروگرام میں نماز جمعہ Jumma Namaz in Gurugram کی ادائیگی کی مخالفت کرنے والے کچھ منظم گروہوں کی حالیہ کوششوں پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔
جماعت اسلامی ہند کے دفتر میں منعقد پریس کانفرنس Jamaat-e-Islami Hind Press Conference کے دوران آج نائب امیر جماعت سلیم انجینئر نے کہا کہ 'مسلمانوں کو یہ مسئلہ دراصل اس لیے درپیش ہے کیونکہ سنہ 1947 میں تقسیم ہند کے دوران اس علاقے کی تقریباً 19 چھوٹی بڑی مسجدوں پر بعض افراد نے غیر قانونی قبضہ کر لیا تھا جس کے نتیجے میں مسلمان ان قانونی مساجد میں نماز ادا کرنے سے قاصر ہیں۔'
ان مساجد کی باز آبادکاری میں ہریانہ وقف بورڈ Haryana Waqf Board on masjid ابھی تک ناکام رہا ہے۔ اس کی ایک وجہ حکومت کا عدم تعاون بھی رہا۔
اس کے علاوہ انہوں نے بتایا کہ 'نئے آباد ہونے والی کالونیوں میں حکومت نے مسجدوں کے لیے کوئی خطہ اراضی منظور نہیں کیا جب کہ یہ شہری ترقی قوانین میں شامل ہے۔' انہوں نے کہا کہ 'مسلمان مجبوراً جمعہ کی نماز پارکوں یا کھلے میں ادا کر رہے ہیں۔'