اردو

urdu

By

Published : Mar 4, 2023, 4:36 PM IST

Updated : Mar 4, 2023, 6:56 PM IST

ETV Bharat / bharat

Jali Wali Masjid Ahmedabad احمدآباد کی جالی والی مسجد حکومت کی عدم توجہی کا شکار

احمدآباد شہر کو 612 سال قبل احمد شاہ بادشاہ نے بسایا تھا، اس کے بعد احمدآباد شہر میں ایک سے بڑھ کر ایک خوبصورت عمارتیں، مساجد، دروازے اور دیواریں تعمیر کی گئیں۔ ایسے می‍ں سیدی سید نے 1572 میں جالی والی مسجد تعمیر کی، جو فن تعمیر کا دلکش نمونہ ہے لیکن اس کے اطراف میں موجود باغیچے کی خستہ حالت ہے۔

احمدآباد کی جالی والی مسجد حکومت کی عدم توجہی کا شکار
احمدآباد کی جالی والی مسجد حکومت کی عدم توجہی کا شکار

احمدآباد کی جالی والی مسجد حکومت کی عدم توجہی کا شکار

احمدآباد: احمدآباد کی تاریخی و ثقافتی وراثت نے احمدآباد شہر کو ورلڈ ہیریٹیج سیٹی کا درجہ دیا ہے۔ احمدآباد شہر میں ایک ایسی مسجد ہے جسے دیکھنے کے لیے پوری دنیا کے سیاح احمدآباد آتے ہیں۔ اس مشہور و معروف مسجد کا نام سیدی سید کی جالی والی مسجد ہے۔ اس مسجد میں موجود جالیاں نقش و نگار کا عمدہ نمونہ ہے لیکن اس جالی والی مسجد کے اطراف میں موجود باغیچہ حکومت کی عدم توجہی کا شکار ہو رہا ہے۔ دراصل احمدآباد شہر کو 612 سال قبل احمد شاہ بادشاہ نے بسایا تھا، اس کے بعد احمدآباد شہر میں ایک سے بڑھ کر ایک خوبصورت عمارتیں، مساجد، دروازے اور دیوار تعمیر کی گئی۔ ایسے می‍ں سیدی سید نے 1572 میں جالی والی مسجد تعمیر کی، جو فن تعمیر کا دلکش نمونہ ہے لیکن اس کے اطراف میں موجود باغیچے کی خستہ حالت ہے۔

اس تعلق سے وکیل اقبال شیخ نے کہا کہ سیدی سید کی جالی پوری دنیا میں مشہور ہے۔ اسی بنا پر یونیسکو نے احمدآباد شہر کو ورلڈ ہیریٹیج سیٹی کا درجہ دیا تھا۔ پوری دنیا سے سیاح اس جالی کو دیکھنے آتے ہیں۔ گجرات میں جی 20 اور یو 20 کی سماعت گزشتہ ماہ ہوئی تھی۔ اس سمٹ کے نمائندے بھی اس جالی کو دیکھنے آئے تھے۔ اس جالی کے اطراف اور جالی سے متصل دیواروں کی حالت دن بہ دن خراب ہوتی جا رہی ہے۔ جالی سے متصل باغیچے بنجر حالت میں ہیں اور پورے باغ میں کچرا و درخت کے سوکھے پتوں کا ڈھیر نظر آتا ہے۔ اس کی صاف صفائی نہیں کی جاتی ہے، نہ ہی محکمہ وراثت و کارپوریشن اس کا رکھ رکھاو کرتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ وزیر اعظم نریندر جب بھی کسی دوسرے ممالک کے وفد یا وزرا کے ساتھ احمدآباد کا دورہ کرتے ہیں تب وہ سیدی سید کی جالی والی مسجد کی سیر ضرور کرتے ہیں۔ اُس وقت کارپوریشن تیزی سے گارڈن کی صفائی اور مسجد کی رونق کو بڑھانے کا کام ایک ہی دن میں کر دیتی ہے لیکن ان کے جانے کے بعد واپس یہاں کا گارڈن بدتر حالت کا ہوجاتا ہے۔ اس تعلق سے سماجی کارکن قیوم قریشی نے کہا کہ سیدی سید کی جالی والی مسجد کے باغ میں چوہوں نے اپنا گھر بنا رکھا ہے۔ یہاں بڑے بڑے چوہے ہیں اور جگہ جگہ چوہوں کے بل سے عمارت کو نقصان پہنچ رہا ہے۔ اس گارڈن میں موجود ایک فوارہ بھی ٹوٹ کر خراب ہوچکا ہے۔ جگہ جگہ گارڈن میں گندگی کا امبار نظر آتا ہے۔ کارپوریشن کے نزدیک سیدی سید کی جالی والی مسجد ہونے کے باوجود کارپوریشن اور اے ایس آئی اس پر توجہ نہیں دیتی۔ سیدی سید کی جالی والی مسجد سے پوری دنیا میں اپنا نام کما رہی ہے لیکن اس کے ساتھ ہو رہے نقصانات پر لاپرواہی دکھا رہی ہے۔ جمال پور کھاڑیہ کے رکن اسمبلی عمران کھیڑا والا نے اس کی تزئین و آرائش کے لیے بجٹ بھی دیا لیکن اب تک کام نہیں شروع کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: Urdu Library In Worst Condition: اورنگ آباد کی اردو لائبریری عدم توجہی کا شکار

احمدآباد میونسپل کارپوریشن نے گزشتہ سال سیدی سید کی جالی والی مسجد اور اس کے اطراف میں موجود گارڈن کی تزئین و آرائش کے لیے ایک کروڑ 70 لاکھ روپے کا بجٹ مختص کیا تھا لیکن 6 ماہ گزر جانے کے بعد بھی اس بجٹ کا استعمال کر کوئی کام نہیں کیا گیا۔ ایسے می‍ں اس گارڈن کی تزئین و آرائش کا کام کب شروع ہوگا یہ تو آنے والا وقت ہی بتائے گا۔

Last Updated : Mar 4, 2023, 6:56 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details