نئی دہلی: وزیر خارجہ ایس جے شنکر نیپال کے دو روزہ دورے پر جمعرات کو کھٹمنڈو جائیں گے۔ وزارت خارجہ کے مطابق ڈاکٹر جے شنکر نیپال کے وزیر خارجہ نارائن پرکاش سود کی دعوت پر 04-05 جنوری 2024 تک کھٹمنڈو کا دورہ کریں گے۔ ڈاکٹر جے شنکر اپنے نیپالی ہم منصب سود کے ساتھ بھارت-نیپال مشترکہ کمیشن کی ساتویں میٹنگ کی شریک صدارت کریں گے۔ بھارت-نیپال مشترکہ کمیشن 1987 میں قائم کیا گیا تھا اور یہ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ کو دو طرفہ شراکت داری کے تمام پہلوؤں کا جائزہ لینے کے لیے ایک فورم فراہم کرتا ہے۔
اس موقع پر دونوں ممالک کے درمیان بجلی کے تجارتی معاہدے پر دستخط ہونے کا امکان ہے جو کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور نیپالی وزیر اعظم پشپا کمل دہل کے درمیان جولائی 2023 میں دس ہزار میگاواٹ پن بجلی خریدنے کے معاہدے پر عمل درآمد کے لیے کیا جانا ہے۔ اس دورے میں وزیر خارجہ اور وزیر اعظم پشپا کمل دہل پرچنڈ کے درمیان اس طرح کا پہلا باہمی تبادلہ بھی ہوگا۔ اس کے ساتھ ساتھ نیپال میں اعلیٰ اثر والے کمیونٹی ڈویلپمنٹ پروجیکٹوں کے لیے مالی امداد بڑھانے کی ہندوستان کی تجویز پر بھی دستخط کیے جانے کا امکان ہے۔
اس دورے کی اہمیت پر تبصرہ کرتے ہوئے، سابق سفیر اور خارجہ پالیسی کے مبصر، انیل تریگنایت نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ کہ نیپال ثقافتی طور پر بھارت کا سب سے قریبی ساتھی ہے اور جے شنکر کا دورہ اس اہمیت کی نشاندہی کرتا ہے کہ بھارت اپنی 'پڑوسی پہلی پالیسی' کو ترجیح دیتا ہے، انھوں نے یہ بھی کہا کہ جیسا کہ علاقائی جغرافیائی سیاسی تناظر متنوع ہے، ہمسائیگی میں اپنے دوستوں کی ترقی اور سلامتی کے لیے اقدامات اور حکمت عملی پر توجہ مرکوز کی جانی چاہیے۔