جے پور :جے پور سلسلہ وار بم دھماکہ معاملے میں بدھ کو ہونے والی سماعت کے دوران ہائی کورٹ نے مجرموں کی اپیل کو منظور کرتے ہوئے ان کے حق میں راحتی فیصلہ سنایا ہے۔ راجستھان ہائی کورٹ کے جسٹس پنکج بھنڈاری اور جسٹس سمیر جین کی ڈویژن بنچ نے اس معاملے پر اپنا فیصلہ سنایا ہے۔ ہائی کورٹ نے اس معاملے میں مجرم قرار دیے گئے نابالغ کا معاملہ جووینائل بورڈ کو بھیج دیا ہے۔ باقی تمام ملزمان کو بری کر دیا گیا۔
اس سے پہلے سال 2019 میں جے پور کی نچلی عدالت نے جے پور بم دھماکہ کیس میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے اس کیس کے چاروں ملزمین کو مجرم قرار دیا تھا۔ ملزمان کو یو اے پی اے کی مختلف دفعات کے تحت قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔ ساتھ ہی عدالت نے ایک ملزم کو بری بھی کر دیا تھا۔ دراصل اس کیس میں پانچ ملزم تھے۔ جب نچلی عدالت نے 2019 میں سماعت کی تو ان میں سے چار کو قصوروار پایا گیا، جب کہ ایک کو بری کر دیا گیا۔
سنہ 2019 میں عدالت نے اس کیس میں ملزم شہباز حسین کو بری کر دیا۔ جبکہ محمد سیف، سرور اعظمی، سیف الرحمان اور ایک نابالغ کو مجرم قرار دیا گیا تھا۔ معلومات کے مطابق پانچوں ملزمین اتر پردیش کے رہنے والے ہیں۔ دراصل 2008 میں اس سلسلہ وار بم دھماکے کے بعد راجستھان حکومت نے ملزمین کو پکڑنے کے لیے انسداد دہشت گردی اسکواڈ (اے ٹی ایس) تشکیل دیا تھا۔ اس معاملے میں جے پور میں چاندپول ہنومان مندر، سنگانیری گیٹ ہنومان مندر سمیت کئی مقامات پر دھماکے ہوئے تھے۔
بتا دیں کہ 13 مئی 2008 کو راجستھان کے دارالحکومت جے پور میں سلسلہ وار بم دھماکے ہوئے تھے۔ مختلف مقامات پر 8 سلسلہ وار دھماکوں سے پورا جے پور ہل گیا تھا۔ اس واقعہ میں 71 لوگوں کی جانیں گئیں اور تقریباً 176 لوگ زخمی ہوئے تھے۔ اے ٹی ایس نے جے پور دھماکہ کیس میں 11 افراد کو نامزد کیا تھا۔ اس معاملے میں اے ٹی ایس راجستھان نے پانچ ملزمین کو گرفتار کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی حیدرآباد پولیس نے اس معاملے سے متعلق دو افراد کو دہشت گردی کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔ دہلی پولیس کے اسپیشل سیل نے ایک افراد کو گرفتار کرنے میں بھی کامیابی حاصل کی تھی۔ ساتھ ہی تین ملزمان کافی دیر تک مفرور رہے جبکہ دو ملزمان ہلاک ہو چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جئے پور سلسلہ وار بم دھماکے : 4 ملزمین مجرم قرار