اندور: کانگریس کے سابق صدر راہل گاندھی کے مدھیہ پردیش میں بھارت جوڑو یاترا کے داخلے سے عین قبل کانگریس لیڈران کو مبینہ دھمکی آمیز خط منظر عام پر آنے کے بعد پولیس نے معاملے کی جانچ شروع کردی ہے۔ اندور کے پولس کمشنر ہرینارائن چاری مشرا نے کہا کہ یہاں کے ایک حلوائی سے یہ مبینہ خط ملنے کی اطلاع پولیس تک پہنچی ہے۔ معاملے کی حساسیت کو دیکھتے ہوئے اندور پولیس نے تحقیقات شروع کر دی ہے اور جس تاجر کو یہ خط ملا ہے اس سے بھی اطلاعات حاصل کی جا رہی ہیں۔ Threat letter To Rahul Gandhi
دوسری جانب سابق ریاستی کانگریس صدر اور سینئر لیڈر ارون یادو نے ٹویٹر پر اس مبینہ خط کو جاری کرتے ہوئے لکھاکہ راہل گاندھی جی بھارت جوڑو یاترا ملک کے اتحاد، خیر سگالی اور بھائی چارے قائم کرنے کے لیے کررہے ہیں۔ دھمکی آمیز خطوط سے ماحول خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ لیکن کانگریس خوفزدہ نہیں ہے۔ پولیس انتظامیہ دھمکی آمیز خط بھیجنے والوں کے خلاف سخت کارروائی کرے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والے ہاتھ سے لکھے گئے خط میں 1984 کے سکھ مخالف فسادات کا حوالہ دیتے ہوئے اندور کے مختلف مقامات کو بم سے اڑانے کی دھمکی دی گئی ہے۔ اس کے ساتھ ہی راہل گاندھی اور کمل ناتھ کو بھی دھمکیاں دی گئی ہیں۔