سابق کابینی وزیر اور سہیل دیو بھارتیہ سماج پارٹی کے صدر اوم پرکاش راج بھر Omprakash Rajbhar نے ای ٹی وی بھارت سے یوپی اسمبلی انتخابات 2022 کے UP Assembly Election 2022 پیش نظر خصوصی گفتگو کی۔
اوم پرکاش راج بھر سے ای ٹی بھارت کی گفتگو اس دوران انھوں نے یوگی حکومت پر شدید تنقید کرنے کے ساتھ ساتھ ایم آئی ایم سے اتحاد ختم کرنے کی وجہ کو بھی بتایا۔Interview of Omprakash Rajbhar
او پی راج بھر نے یوپی اسمبلی انتخابات 2022 کے لیے سماج وادی پارٹی کے ساتھ اتحاد کیا ہے۔ ایس پی کے ساتھ اتحاد کے بعد راج بھر 'بی جے پی روکو ابھیان' کے لیڈر بنے ہوئے ہیں۔
قابل ذکر ہے کہ 2017 کے یوپی اسمبلی انتخابات میں اوم پرکاش راج بھر نے بی جے پی کے ساتھ اتحاد کیا تھا اور اکثریت کے ساتھ حکومت بننے پر انہیں وزیر بھی بنایا گیا تھا۔
اوم پرکاش راج بھر سے ای ٹی بھارت کی گفتگو لیکن وزیر بننے کے باوجود راج بھر اپنی کمیونٹی کے لیے کچھ خاص نہیں کرسکے اور بی جے پی ان کو نظر انداز کرتی رہی جس کی وجہ سے وہ بی جے پی حکومت پر تنقید کرنے لگے۔
جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ 20 مئی 2019 کو انہیں اتحادی مخالف سرگرمیوں کی وجہ سے کابینہ سے نکال دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: Talk with Sadaf Jaffer Congress Candidate: لکھنؤ مرکزی اسمبلی حلقہ سے امیدوارہ صدف جعفر سے خاص بات چیت
اوم پرکاش راجبھر نے کہا کہ یوگی حکومت میں گزشتہ پانچ برسوں میں دلتوں سمیت تمام پسماندہ طبقوں پر مظالم ہوئے ہیں اور بی جے پی کو انتخابات میں اس کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا۔
دراصل ریاست میں راج بھر کی تقریباً 18 فیصد آبادی ہے، جس کی بنیاد پر اوم پرکاش راج بھر اپنی سیاست کرتے ہیں۔