نئی دہلی: انٹرنیشنل ریسلنگ ریفری جگبیر سنگھ Jagbir Singh نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کے صدر برج بھوشن شرن سنگھ کے خلاف کئی سنگین حقائق سے پردہ فاش کیا ہے۔ مبینہ جنسی ہراسانی کیس کے بارے میں جگبیر سنگھ نے کہا کہ برج بھوشن شرن سنگھ نے خواتین پہلوانوں پر ایسی جگہ ہاتھ رکھتے تھے جہاں کسی کا ہاتھ رکھنا نامناسب ہے۔ نئی دہلی کے تیمار پور کے قریب اکھاڑے سے 'ای ٹی وی بھارت' سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے جگبیر سنگھ نے کہا کہ برج بھوشن نے کئی مرتبہ خواتین پہلوانوں کے ساتھ نامناسب سلوک کیا۔ انہوں نے کہا کہ برج بھوشن نے 25 مارچ 2022 کو لکھنؤ میں ایشین ریسلنگ چیمپئن شپ کے ٹرائلز کے دوران ایک خاتون ریسلر کے ساتھ نامناسب سلوک کیا۔
انہوں نے کہا کہ ٹرائل کے بعد ڈبلیو ایف آئی کے سربراہ کا کوچ اور کھیلوں کے عملے کے ساتھ پہلوانوں کا فوٹو سیشن بھی ہوا۔ فوٹو سیشن کے دوران ایک خاتون ریسلر ڈبلیو ایف آئی چیف کے پاس کھڑی تھی۔ تاہم کچھ ہی دیر بعد خاتون نے کسی بات پر ناراضگی کا اظہار کیا اور سب کی توجہ اس کی طرف چلی گئی۔ جب خاتون پہلوان سے برج بھوشن کے نامناسب رویے پر تبصرہ کرنے کے لیے کہا گیا تو وہ خود کو وہاں سے الگ کیا اور چلی گئی۔
ریفری نے کہا کہ 2013 میں ایک اور واقعہ ہوا تھا جس میں برج بھوشن نے جونیئر ایشین چیمپئن شپ کے دوران تھائی لینڈ کے شہر فوکٹ میں کم عمر خواتین ریسلرز کے ساتھ نامناسب سلوک کیا تھا۔ سنگھ نے کہا کہ ڈبلیو ایف آئی کے صدر نے کم عمر لڑکیوں سے کہا تھا کہ وہ (برج بھوشن) ان کے لیے ہوٹل میں رات کے کھانے کے لیے بھارتی کھانے کا انتظام کریں گے،کیونکہ وہ (لڑکیاں) گوشت، سمندری غذا اور تیل والا کھانا کھانے کی عادی نہیں تھیں۔ ہمارے پہلوان زیادہ تر سبزی خور ہیں اور وہ ڈیری مصنوعات پر انحصار کرتے ہیں۔