حیدرآباد:اس کانفرنس میں ملک بھر سے عملی صحافت اور میڈیا اسٹڈیز سے وابستہ سرکردہ شخصیات شرکت کر رہی ہیں، جو اردو صحافت کے ماضی، حال اور مستقبل پر اپنے خیالات کا اظہار کریں گی۔ دو روزہ کانفرنس کا آغاز اتوار 13 نومبر کو مانو کے آڈیٹوریم میں صبح دس بجے ہوگا۔ اس کانفرنس کا انعقاد بھارت میں اردو صحافت کے دو سو سال مکمل ہونے کے پس منظر میں کیا گیا ہے۔ دو سو سال قبل 1822 میں کلکتہ سے پہلے اردو اخبار کا آغاز کیا گیا تھا۔ International Conference on Urdu Journalism at MANUU
کانفرنس کے کواڈینیٹر پروفیسر احتشام احمد خان نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ملک کے مختلف حصوں سے تعلق رکھنے والے ممتاز و معزز صحافیوں کو یہاں اس پلیٹ فارم پر جمع کرنے کا مقصد ایک ایسے سفر کے آگے کے راستے کے بارے میں غور و خوض کرنا ہے، جس نے اپنے دو سو سال مکمل کر لئے ہیں۔ ان کے مطابق یہ سفر ہری ہر دت کے جذبے اور منشی سدا سکھ لال کے قلم کی دین ہے۔ کانفرنس میں ملک کے پرنٹ، ٹیلی وژن اور ڈیجیٹل میڈیا سے وابستہ سرکردہ صحافی صحافت کو درپیش موجودہ چیلنجز پر بات کریں گے جبکہ خاص طور پر اردو صحافت کو درپیش مسائل پر بحث و تمحیص کی جائے گی۔
پروفیسر احتشام کے مطابق کانفرنس کا مقصد یہ ہے کہ اردو صحافت کو درپیش رکاوٹوں اور چیلنجز پر بات ہو۔ حل تجویز ہوں اور 200 سال کی تکمیل کے اس تاریخی موقعے پر ایک ایسی تحریک شروع ہو جو اردو صحافت کی بے باکانہ روایت، مہزب انداز اور سریع الرفتاری، جس کیلئے یہ جانی جاتی ہے، کی بحالی اور ٹکنالوجی سے پوری طرح جڑنے میں سنگ میل ثابت ہو۔