ملک کے اندر عالمی وبا کورونا وائرس نے اب تک لاکھوں انسانوں کو اپنا لقمہ بنا لیا ہے۔ محکمہ صحت کی ابتر کارکردگی اور آکسیجن کی کمی سے دارالحکومت دہلی سمیت ملک کے دیگر صوبائی دارالحکومت میں بڑی تعداد میں انسانی جان تلف ہورہے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق اب تک قریب دو لاکھوں لوگ بروقت آکسیجن اور ضروری ادویات نہ ملنے سے دم توڑ چکے ہیں۔ ہسپتالوں میں بستروں کے علاوہ آکسیجن کی بھی کمی دیکھنے میں آ رہی ہے۔
ہندوستان میں کورونا وائرس کے غیر معمولی اضافے پر تشویش کا اظہار کرتے عرب امارات، سعودی عرب، سنگاپور، یورپی یونین، برطانیہ، چین اور فرانس سمیت متعدد ملکوں کی جانب سے مدد کی پیشکش کی گئی ہے۔
سعودی عرب کے محکمہ صحت نے 80 ٹن مائع آکسیجن گیس انڈیا بھیجا ہے۔
سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں قائم انڈین سفارت خانے کی جانب سے اڈانی گروپ اور میسرز لائنڈ کے تعاون سے 80 ٹن مائع آکسیجن گیس انڈیا بھیجے جانے پر اطمینان کا اظہار کیا گیا ہے۔
ریاض میں قائم انڈین سفارت خانہ نے اپنے ایک ٹوئٹ میں سعودی عرب کی وزارت صحت کی جانب سے اس موقع پر انڈیا کی ہر طرح کی مدد، حمایت اور تعاون پر دلی طور پرشکریہ ادا کیا ہے۔
آکسیجن گیس کے سیلنڈرز سنگا پور سے بھی بذریعہ ہوائی جہاز منگوائے جا رہے ہیں۔
امریکہ نے ہندوستان کی مدد کرتے ہوئے اتوار کے روز کہا کہ وہ 'فوری طور پر' کوویشیلڈ کی ویکسین بنانے، حفاظتی پوشاکوں، پی پی ای کٹس، ٹیسٹنگ کٹس کی فراہمی کے لئے بھارت کو درکار خام مال مہیا کرے گا ،جو کووڈ 19 کے مریضوں کے علاج میں مدد اور فرنٹ لائن کارکنوں کی حفاظت کرے گا کیونکہ اس ملک میں بڑے پیمانے پر کورونا کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔