کاسرگوڈ:کیرالہ کے ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) انل کنٹھ نے ہفتہ کو کاسرگوڈ کرائم برانچ میں تعینات ایک انسپکٹر کو ایک خاتون کی طرف سے جنسی ہراسانی کی شکایت کے بعد قصوروار پائے جانے کے بعد اسے نوکری سے برخاست کر دیا۔ ڈی جی پی انل کنٹھ نے پلکڑ کے باشندہ انسپکٹر کے آر سیواشنکرن کا اپنے اختیارات کا غلط استعمال کرنے اور ایک خاتون شکایت کنندہ کی طرف سے جنسی ہراسانی کا الزام لگانے والی شکایت کے پیش نظر بطورسزا سال 2019 میں کاسرگوڈ ٹرانسفر کر دیا تھا۔ انسپکٹر نے شکایت کنندہ کی عریاں تصویریں کلک کیں اور اسے سنگین نتائج بھگتنے کی دھمکی دی تھی۔ بعد میں اس نے شکایت کرنے والی خاتون کو تھریسور ضلع کے تھروولوامالا میں بلایا تاکہ اس معاملے پر اس سے بات کی جائے۔ متاثرہ خاتون اپنے اسکوٹر کے ذریعے جب موقع پر پہنچی تو سیوا شنکرن مبینہ طور پر اسے کار سے کچل کر فرار ہوگیا۔
ڈی جی پی نے آج شیواشنکرن کو برطرف کرنے کا حکم جاری کیا۔ شیواشنکرن کے ریٹائرمنٹ میں صرف دو ماہ کی سروس باقی رہ گئی تھی۔ محکمہ پولیس کے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ سیوا شنکرن، جو 2006 سے اب تک چار بار معطل ہو چکا ہے اور اسے عصمت دری، جائیداد کے غیر قانونی حصول اور دیگر معاملات سے متعلق الگ الگ مقدمات میں گیارہ بار محکمہ جاتی کارروائی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ ڈی جی پی نے کیرالہ پولیس (کے پی) ایکٹ کے سیکشن 86(3) کے تحت اسے سروس سے نااہل قرار دینے کا حکم دیا۔ ڈی جی پی نے پہلے شیواشنکرن کو وجہ بتاؤ نوٹس جاری کیا اور بعد میں اس کا موقف جاننے کے لیے اسے ترواننت پورم بلایا اور یہ پایا گیا کہ اس کا موقف بے بنیاد ہےاور ا س کے خلاف برطرفی کے وارنٹ جاری کرنے کے لیے کافی ثبوت موجود ہیں۔