اندور: ریاست مدھیہ پردیش کے اندور شہر کے پٹیل نگر میں واقع بیلیشور مہادیو مندر میں پیش آنے والے خوفناک حادثے نے مدھیہ پردیش سمیت پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ مندر کے کنویں سے مسلسل لاشیں نکالی جا رہی ہیں۔ جمعرات کی رات گیارہ بجے فوج نے چارج سنبھال لیا۔ جمعہ کی صبح 6 بجے تک فوج کے جوان کنویں سے کچھ اور لاشیں نکالنے میں مصروف ہیں۔ کنویں کی گہرائی کے باعث ٹیموں کو ریسکیو میں مشکلات کا سامنا ہے۔ اندور کمشنر نے ابتدائی طور پر اس حادثے میں اب تک 35 اموات کی تصدیق کی ہے۔ اندور کے ڈویژنل کمشنر ڈاکٹر پون دیو شرما کے مطابق ضلع انتظامیہ کی ٹیم کے ساتھ ایس ڈی آر ایف، این ڈی آر ایف اور پولیس کی ٹیمیں بچاؤ میں مصروف ہیں، اس کے علاوہ فوج کے 75 اہلکار بھی بچاؤ آپریشن میں مصروف ہیں۔ ڈویژنل کمشنر کے مطابق کنویں سے 18 افراد کو بچا لیا گیا جن میں سے دو افراد ہسپتال سے ڈسچارج ہونے کے بعد گھر چلے گئے۔ اس کے علاوہ ایپل ہسپتال میں اب بھی 16 افراد زیر علاج ہیں۔ سرچ آپریشن میں اب تک 35 لاشوں کی شناخت ہو چکی ہے، اس طرح اس حادثے میں مرنے والوں کی تعداد 35 ہو گئی ہے۔
ڈویژنل کمشنر کا کہنا ہے کہ کنواں 40 فٹ گہرا ہے۔ ریسکیو آپریشن مسلسل جاری ہے۔ ریسکیو آدھے گھنٹے تک چلتا ہے لیکن اس میں پانی کی سطح بڑھ جاتی ہے۔ اس لیے ریسکیو آپریشن روکنا پڑتا ہے اور بار بار پانی نکالنا پڑتا ہے۔ ریسکیو مکمل ہونے کے بعد ملبہ ہٹانے کے بعد ایک بار پھر دیکھنا ہو گا کہ کیا صورتحال ہے۔ کوئی اور جسم ہے یا نہیں؟ کنویں میں کچھ پتھر بھی ہیں۔ انہیں توڑنا ہوگا۔ ریسکیو کب مکمل ہو گا اس بارے میں کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ اندور میں اس واقعے کے بعد پورے شہر میں سوگ کا ماحول ہے، جب کہ آج پیش آنے والے واقعے کی وجہ سے کئی کاروباری تنظیموں نے شہر میں آدھے دن کے لیے کاروباری سرگرمیاں بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس میں اہلیہ چیمبر آف کامرس کے علاوہ گجراتی سماج اور دیگر کاروباری تنظیمیں سوگ کے طور پر شہر میں تقریباً 2 بجے تک اپنے ادارے بند رکھیں گی۔