نئی دہلی: ہند سری لنکا نے طویل مدتی اقتصادی شراکت داری کے وژن پر مبنی اقتصادی اور تکنیکی تعاون کے معاہدے (ای ٹی سی اے) کے ساتھ ہی سری لنکا میں ڈیجیٹل اقتصادی روابط پیدا کرکے یو پی آئی کے نفاذ اور دو طرفہ تجارت بھارتی روپے میں کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلے یہاں حیدرآباد ہاوس میں وزیر اعظم نریندر مودی اور سری لنکا کے صدر رانیل وکرما سنگھے کے درمیان وفود کی سطح کی دو طرفہ کانفرنس میں کیے گئے۔
دونوں رہنماوں نے ذاتی طور پر گفتگو بھی کی اور ایک ساتھ ظہرانہ کیا۔ اس میٹنگ میں وزیر خارجہ ایس جے شنکر، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوال، خارجہ سکریٹری ونے کواترا اور دیگر حکام بھی موجود تھے۔ میٹنگ میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے پانچ معاہدوں پر دستخط کیے گئے جس میں سری لنکا میں اقتصادی لین دین کے لیے یو پی آئی کی درخواستوں کی منظوری کے لیے این آئی پی ایل اور 'لنکا پے' کے درمیان نیٹ ورک ٹو نیٹ ورک کا معاہدہ بھی شامل ہے۔ دیگر معاہدوں میں مویشی پروری اور ڈیری، قابل تجدید توانائی اور سامپور سولر پاور پلانٹ، اقتصادی ترقی کے منصوبوں پر عمل درآمد شامل ہے۔
دونوں رہنماوں نے بھارت اور سری لنکا کے درمیان سمندری، فضائی، توانائی اور عوام سے عوام کے مابین رابطے کو مضبوط بنانے کے علاوہ سیاحت، توانائی، تجارت، اعلیٰ تعلیم اور ہنرمندی کی ترقی میں باہمی تعاون کو تیز کرنے پر بھی اتفاق کیا۔ مودی نے سری لنکا میں رہنے والی تمل کمیونٹی کے کاز کو بھی پر زور طور پر اٹھایا۔ ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان باہمی تجارت بھارتی روپے میں کرنے، بھارت سے سری لنکا تک پیٹرولیم پائپ لائن بچھانے اور مسافر فیری سروس شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
بھارت اور سری لنکا کے درمیان پل کی تعمیر کا مطالعہ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا، حالانکہ یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا یہ پل دھنش کوٹی سے پورانک رام سیتو تک کے راستے پر تجویز کیا جائے گا یا کسی اور جگہ۔ سیاحت کو بڑھانے کے لیے بیداری بڑھانے اور بھارت کے بدھسٹ سرکٹ اور رامائن ٹریل کے ساتھ ساتھ سری لنکا میں بدھ، ہندو اور دیگر مذہبی عبادت گاہوں کے قدیم مقامات کو مقبول بنانے کی بات بھی کی گئی ہے۔ ملاقات کے بعد مشترکہ اعلامیہ بھی جاری کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:
بعد ازاں دونوں رہنماوں نے پریس بیانات بھی دیئے۔ مودی نے سری لنکا کے صدر شری وکرما سنگھے اور ان کے وفد کا بھارت میں پرتپاک خیرمقدم کیا اور صدر شری وکرما سنگھے کو عہدہ سنبھالنے کا ایک سال مکمل ہونے پر نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ایک سال سری لنکا کے لوگوں کے لیے چیلنجوں سے بھرا رہا ہے۔ ایک قریبی دوست ہونے کے ناطے ہمیشہ کی طرح، ہم بحران کی اس گھڑی میں سری لنکا کے لوگوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔ میں سری لنکا کے لوگوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں جس حوصلے کے ساتھ انہوں نے ان مشکل حالات کا سامنا کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے تعلقات ہماری تہذیبوں کی طرح ہی قدیم بھی ہیں اور وسیع بھی ہیں۔ بھارت کی پالیسی پڑوسی سب سے پہلے اور ساگر ویژن دونوں میں بھی سری لنکا کا ایک اہم مقام ہے۔ آج ہم نے دو طرفہ، علاقائی اور بین الاقوامی مسائل پر اپنے خیالات کا اشتراک کیا۔ ہمارا ماننا ہے کہ بھارت اور سری لنکا کے سیکورٹی مفادات اور ترقی ایک دوسرے سے جڑے ہوئے ہیں۔ اور اس لیے یہ ضروری ہے کہ ہم ایک دوسرے کی سلامتی اور حساسیت کو مدنظر رکھتے ہوئے مل جل کر کام کریں۔