نئی دہلی: کانگریس نے جمعرات کو وزیراعظم نریندر مودی پر زور دیا کہ وہ کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو کو فون کریں اور سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کی تصویر کشی کرنے والی جھانکی پر سخت احتجاج درج کرائیں۔ آل انڈیا کانگریس کمیٹی کے جنرل سکریٹری رندیپ سرجے والا نے کہا کہ حکومت کیا کر رہی ہے؟ سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی نے ملک کے لیے اپنی جان دی تھی۔ وہ نہ صرف ایک سابق وزیر اعظم تھیں بلکہ سابق وزیر اعظم اور بی جے پی لیڈر اے بی واجپائی نے انہیں دیوی درگا کہا تھا۔ بھارت کے وزیر اعظم ایک لفظ بھی نہیں بولتے۔ وزیر اعظم کو اپنے کینیڈین ہم منصب کو فون کرنا چاہیے اور کینیڈین حکومت کے ساتھ سخت احتجاج درج کرانا چاہیے کہ بھارت کینیڈا کی سرزمین پر بھارت مخالف سرگرمیوں اور دہشت گرد عناصر کو برداشت نہیں کرے گا۔
کانگریس رہنما کینیڈا کے برامپٹن میں 31 اکتوبر 1984 کو سابق وزیر اعظم کے قتل کا جشن منانے کے لیے نکالی گئی حالیہ جھانکی پر سخت ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔ سرجے والا نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر پر بھی زور دیا کہ وہ بھارت میں کینیڈا کے ہائی کمشنر کیمرون میکے کو فون کریں اور ان کے ساتھ اس واقعہ پر شدید احتجاج درج کرائیں۔ کانگریس لیڈر کا رد عمل وزیر خارجہ جے شنکر کے اس متنازعہ جھانکی پر تنقید کرنے کے فوراً بعد آیا۔
کینیڈین ہائی کمشنر نے بھی برامپٹن میں ہونے والے واقعے کی مذمت کرنے کے لیے ٹویٹ کیا، جس میں انھوں نے لکھا کہ میں کینیڈا میں ایک تقریب کی خبروں سے حیران ہوں جس میں آنجہانی بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی کے قتل کا جشن منایا گیا۔ کینیڈا میں نفرت یا تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ میں ان سرگرمیوں کی سختی سے مذمت کرتا ہوں۔
سرجے والا نے کہا کہ میری تشویش یہ ہے کہ بھارتی وزیر خارجہ فون اٹھا کر اپنے کینیڈین ہم منصب کو یہ کیوں نہیں بتا سکتے کہ حکومت برامپٹن واقعے پر ناراض ہے؟ صرف الفاظ کافی نہیں ہیں، اس معاملے میں سخت کارروائی کی ضرورت ہے، کانگریس لیڈر کے مطابق سیاسی اختلافات کے علاوہ حکومت ہند کو ایسے واقعات پر احتجاج کرنا چاہیے کیونکہ کینیڈا کے شہر برامپٹن میں پارٹی کے لاکھوں کارکنان اور عام لوگ جھانکی پر مشتعل تھے۔