اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی (یو این جی اے) نے منگل کو 'اسلامو فوبیا' سے نمٹنے کے لیے عالمی دن کے طور پر منانے کے لیے ایک قرارداد کو منظوری دی ہے۔ وہیں اس قرار داد کو منظوری دینے پر بھارت نے تشویش کا اظہار کیا ہے۔ بھارت نے عالمی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ دیگر مذاہب کے خلاف ہونے والے مظالم کے خلاف بھی آواز بلند کریں۔Islamophobia' Resolution In UN
اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندے ٹی ایس تریمورتی نے اقوام متحدہ میں اسلامو فوبیا کے عالمی دن پر ووٹنگ سے قبل کہا کہ بھارت کو فخر ہے کہ تکثیریت ہمارے وجود کا مرکز ہے اور ہم تمام مذاہب اور عقائد میں یکساں تحفظ اور فروغ پر پختہ یقین رکھتے ہیں۔ قرارداد کو او آئی سی کے 57 ارکان اور چین اور روس سمیت آٹھ دیگر ممالک کی حمایت حاصل تھی۔
کسی بھی مذہب کو نشانہ بنانے والی تمام کارروائیوں کی مذمت کرتے ہوئے بھارتی ایلچی نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا کہ 'ہم ان تمام کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں جو یہود دشمنی، عیسائی فوبیا یا اسلاموفوبیا سے متاثر ہوں'۔ تاہم ایسے فوبیا صرف ابراہیمی مذاہب تک ہی محدود نہیں ہیں۔ درحقیقت اس بات کے واضح ثبوت موجود ہیں کہ ایسے مذہبی خوف نے غیر ابراہیمی مذاہب کے پیروکاروں کو بھی متاثر کیا ہے۔