اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

India's Retail Inflation مہنگائی کا غیر متوقع دھچکا، خوردہ مہنگائی 6.52 فیصد تک پہنچ گئی - بھارت میں خوردہ افراط زر

پیر کو جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر کے بعد خوردہ افراط زر کی یہ بلند ترین سطح ہے اور اس کی وجہ سے ریزرو بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم سی پی) کی اگلی جائزہ میٹنگ میں پالیسی شرح سود میں اضافے کا سلسلہ رکنے کا امکان معدوم ہوگیا ہے۔

مہنگائی کا غیر متوقع دھچکا، خوردہ مہنگائی 6.52 فیصد تک پہنچ گئی
مہنگائی کا غیر متوقع دھچکا، خوردہ مہنگائی 6.52 فیصد تک پہنچ گئی

By

Published : Feb 13, 2023, 10:30 PM IST

نئی دہلی:خوردہ قیمت انڈیکس پر مبنی افراط زر جنوری میں دوبارہ چھلانگ لگا کر ریزرو بینک آف انڈیا کے 6 فیصد کے ہدف کو عبور کرتے ہوئے 6.52 فیصد پر پہنچ گئی، جبکہ دسمبر میں یہ 5.72 فیصد تھی۔ پیر کو جاری کردہ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق اکتوبر کے بعد خوردہ افراط زر کی یہ بلند ترین سطح ہے اور اس کی وجہ سے ریزرو بینک کی مانیٹری پالیسی کمیٹی (ایم سی پی) کی اگلی جائزہ میٹنگ میں پالیسی شرح سود میں اضافے کا سلسلہ رکنے کا امکان معدوم ہوگیا ہے۔

گزشتہ ہفتے ہونے والی ایم سی پی میٹنگ میں پالیسی شرح سود میں 0.25 فیصد اضافہ کرکے 6.50 فیصد کر دیا گیا تھا۔ جنوری میں غذائی مہنگائی 4.19 فیصد کے مقابلے میں 5.94 فیصد رہی، جبکہ بنیادی خوردہ افراط زر (خوراک اورایندھن کو چھوڑ کر) 6.09 فیصد پر اس سے پچھلے ماہ کی سطح پر برقرار رہی۔ دسمبر میں اہم مہنگائی کی شرح 6.10 فیصد تھی۔ خوردہ افراط زر میں خوراک کی افراط زر کا وزن 40 فیصد ہے۔ جنوری میں اناج اور دودھ کی قیمتوں میں اضافہ جاری رہا۔ اناج کی قیمتیں جنوری میں ایک سال پہلے کے مقابلے میں 16 فیصد اور دودھ و انڈوں کی قیمتیں 8.8 فیصد زیادہ تھیں لیکن سبزیوں کی قیمتیں سالانہ بنیادوں پر 11.7 فیصد کم ہوئیں۔

ریزرو بینک کو خوردہ افراط زر کی شرح 2 فیصد اوپر نیچے کے ساتھ 4 فیصد کی حد میں رکھنے کی ذمہ داری ہے اور وہ قیمتوں میں اضافے کی توقعات کو روکنے کے لیے مسلسل شرح سود میں اضافہ کر رہا ہے۔ ایم کے گلوبل فنانشل سروسز کی چیف اکانومسٹ مادھوی اروڑا نے کہا کہ مہنگائی میں یہ اچھال غیر متوقع ہے جبکہ ریزرو بینک کی مانیٹری پالیسی پچھلی میٹنگ میں رواں مالی سال کی چوتھی سہ ماہی (جنوری-مارچ 2023) کے لیے خوردہ افراط زر کے اندازے کو گزشتہ اندازے کے مقابلے میں 0.20 فیصد کم کردیاگیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ اس سے آر بی آئی کے اس نظریے کی مزید تصدیق ہوئی ہے کہ بنیادی افراط زراب بھی مسلسل برقرار ہے اورنرمی دینے پر قیمت بڑھنے کی توقع پر گرفت ڈھیلی ہوگی اور اس سے درمیانی مدت میں افراط زر کا دباؤ بڑھے گا۔ مل ووڈ کین انٹرنیشنل کے سی ای او نکھل گپتا نے کہا کہ خوردہ افراط زر میں اضافہ تشویشناک ہے۔ مہنگائی دو ماہ کے اعتدال کے بعد بڑھی ہے اور اگر یہ مزید دو ماہ تک بلند رہتی ہے تو ریزرو بینک کو اپریل میں دوبارہ پالیسی سود کی شرح میں اضافہ کرنا پڑ سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: WPI Inflation Declines in December دسمبر میں تھوک مہنگائی گھٹ کر 4.95 فیصد

نائٹ فرینک انڈیا کے ڈائریکٹر ریسرچ وویک راٹھی نے کہا کہ افراط زر میں اضافہ ریزرو بینک کی تشویش میں اضافہ کر سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چونکہ افراط زر کا دباؤ مسلسل برقرار ہے، اس لیے ہماری رائے میں ابھی مستقبل قریب میں ریزرو بینک شرح سود بڑھانے کا سلسلہ کم کرنے والا نہیں ہے، لیکن اے پی سی کی ایک -دو میٹنگوں تک اضافہ کم رکھنے کا رجحان برقرار رہ سکتاہے۔

یواین آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details