اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Russia Ukraine War: بھارتی حکومت کو روس کے حملے کی مذمت کرنی چاہیے، امریکی قانون ساز - روس یوکرین مذاکرات

یوکرین میں روس کے حملے Russia Ukraine War کا آج 22 واں دن ہے۔ دریں اثنا، امریکن ڈیموکریٹک پارٹی کے دو ارکان پارلیمنٹ نے بھارت سے یوکرین پر روس کے حملے کی مذمت کرنے کی اپیل کی۔ اراکین پارلیمنٹ نے کہا کہ 21ویں صدی میں ایسے واقعات کی کوئی جگہ نہیں ہے۔

Russia Ukraine War, Indian government should condemn Russia's attack says US lawmaker
بھارتی حکومت کو روس کے حملے کی مذمت کرنی چاہیے، امریکی قانون ساز

By

Published : Mar 17, 2022, 4:21 PM IST

روس اور یوکرین کے درمیان جنگ Ukraine Russia Conflict کے باعث انسانی بحران مزید گہرا ہوتا جا رہا ہے۔ گزشتہ تقریباً تین ہفتوں کے دوران بھارت بحالی امن کے لیے مسلسل کوشش کر رہا ہے، تاہم یوکرین کو امریکی انتظامیہ کی جانب سے عسکری ساز و سامان کی سپلائی جاری ہے۔

روس یوکرین کے درمیان جنگ کا آج 22واں دن ہے۔ Russia Ukraine War میڈیا میں یوکرین کے حوالے سے ہزاروں شہریوں کی ہلاکت کی غیر مصدقہ اطلاعات گردش کر رہی ہیں۔ دریں اثنا، امریکی کانگریس کے ڈیموکریٹک ارکان نے بھارت سے روس کی فوجی کارروائی کی مذمت کرنے کی اپیل کی ہے۔

امریکہ میں بھارت کے سفیر ترنجیت سنگھ سندھو کو دو اراکین پارلیمنٹ ٹیڈ ڈبلیو لیو Congressman Ted W Lieu اور ٹام مالینووسکی Tom Malinowski نے ایک خط لکھا، جس میں انھوں نے کہا کہ " ہم بھارت روس کے تعلقات سے واقف ہیں، لیکن ہم 2 مارچ کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے ووٹ میں آپ کی حکومت کے حصہ نہ لینے کے فیصلہ سے مطمئن نہیں ہیں۔

انہوں نے کہا کہ روس کا یوکرین پر بلا اشتعال حملہ موجودہ عالمی نظام کو کمزور کرتا ہے۔ روس ان عالمی قوانین کو پامال کرنے کی کوشش کر رہا ہے جن کی بھارت بھی حفاظت کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: Russia Ukraine War: امریکی سینیٹ نے متفقہ طور پر پوتن کو جنگی مجرم قرار دے دیا

خط میں، کہا گیا، "اقوام متحدہ کی علاقائی سالمیت کے اصولوں کو بھارت کی تاریخی حمایت سے ہمیں امید ملتی ہے کہ بھارت دوسری جمہوریتوں کی حمایت کرے گا۔ ہمیں بھارت سے یہی امید یوکرین معاملے میں بھی ہے۔"

ان کا کہنا تھا کہ وہ امریکہ اور بھارت کے درمیان تعلقات کی گہرائیوں کو سمجھتے ہیں، ہم روسی جارحیت کے حوالے سے بھارت کے موقف کے خلاف ہیں اور اس بات پر بھارتی حکومت سے ناراض ہیں۔' Russia-Ukraine War

خط میں کہا گیا، ’’ہم سمجھتے ہیں کہ بھارت درمیانی راستے پر چل رہا ہے، لیکن روس کے اس طرح کے اقدامات کی 21ویں صدی میں کوئی گنجائش نہیں ہے۔‘‘ بہت سے ایسے ممالک جن کے روس کے ساتھ تعلقات تھے، انہوں نے صحیح کام کیا اور روسی حکومت پر تنقید کی۔ انہوں نے موجودہ تاریخ میں صحیح رخ کا انتخاب کیا اور بھارت کو بھی ایسا ہی کرنا چاہیے۔

پاکستان کو بھی مذمت کرنے کا مشورہ

انہوں نے کہا کہ "ہم توقع کرتے ہیں کہ بھارت دونوں فریقوں پر الزام تراشی کے اپنے موقف پر نظر ثانی کرے گا اور قبول کرے گا کہ روس کا یہ عمل جارحانہ ہے۔" دونوں اراکین پارلیمنٹ نے امریکہ میں پاکستان کے سفیر مجید خان کو بھی خط لکھا اور روسی جارحیت کی مذمت کرنے کی اپیل کی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details