بھارت اور سری لنکا دونوں ہی ٹیموں کے کئی بڑے نام اس ٹی ٹونٹی سیریز میں نہیں کھیل رہے ہیں۔ اس لیے دونوں ہی ٹیموں کے لیے یہ سیریز اپنے بینچ اسٹرینتھ کے پرکھنے کے طور پر دیکھی جا رہی ہے۔ India vs Sri Lanka 2nd T20I
تاہم اس وقت بہت کم ممالک ہوں گے جن کے پاس بھارت جیسا مضبوط بینچ ہے، جس کی جھلک لکھنؤ میں کھیلے گئے پہلے ٹی ٹوئنٹی میں بھی دیکھنے کو ملی۔ بھارت نے یہ میچ 62 رنز سے جیتا اور یہی نہیں، اگر آپ بھارتی باؤلنگ اٹیک پر نظر ڈالیں تو بھونیشور کمار، جسپریت بمراہ، ہرشل پٹیل اور یزویندر چہل نے اپنا چار اوورز کا کوٹہ بھی پورا نہیں کیاتھا۔ بھارت نے اس میچ میں وینکٹیش ائیر اور دیپک ہڈا سے بھی گیندبازی کرائی تھی۔
گزشتہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں گروپ اسٹیج میں ہی باہر ہونے کے بعد بھارتی کرکٹ ٹیم کی گاڑی اب درست سمت میں گامزن دکھائی دے رہی ہے۔ خاص طور پرٹاپ آرڈر اچھے رنگ میں ہے، تو فنشر کے طور پروینکٹیش بھی اپنا کردار بخوبی ادا کر رہے ہیں۔
رویندر جڈیجہ کی واپسی کے بعد بھارتی کے پاس ایک گیندبازی کا آپشن بھی بڑھ گیا ہے۔تاہم ابھی بھی بھارت کو اپنی فیلڈنگ میں بہتری کرنے کی ضرورت ہے۔ جمعرات کو بھی بھارتی کھلاڑیوں نے مجموعی طور پر تین کیچ ڈراپ کیے، اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو بھارت کو مہنگا بھی پڑ سکتا ہے۔ اگر بھارت کو آسٹریلیا میں ہونے والے ٹی 20 ورلڈ کپ میں ایک مضبوط دعویداری پیش کرنی ہے، تو روہت شرما کی کپتانی والی اس ٹیم کو اپنی اس کمزوری کو بھی جلد ہی دورکرنا ہوگا۔
دوسری جانب پہلے میچ میں شکست کا سامنا کرنے والی مہمان ٹیم کو ایک اور بڑا دھچکا لگا، اس کے مسٹری اسپنر مہیش تھیکشنا اور بلے باز کوسل مینڈنز انجری کے باعث ٹی ٹوئنٹی سیریز سے باہر ہوگئے ہیں۔ ان دونوں کی جگہ نروشن ڈکویلا اور دھننجے ڈی سلوا کو ٹیم میں شامل کیا گیا ہے۔
مزید پڑھیں:IPL 2022 To Start On March 26th: آئی پی ایل 2022 کا 26 مارچ سے آغاز
گزشتہ کچھ برسوں میں بھونیشور کمار کی فارم اور فٹنس پر مسلسل سوال اٹھ رہے تھے، لیکن ایسا لگتا ہے کہ آہستہ آہستہ پرانے والے بھووی کی واپسی ہو رہی ہے۔ انگلینڈ کے خلاف جب بھارت نے 224 رن بنائے تھے تو اس کے بعد بھونیشور کا اس میچ میں گیندبازی فیگر4-0-15-2 تھا۔ جمعرات کو بھی 199 رنز کا دفاع کرتے ہوئے جب بھارتی گیند باز میدان میں آئے تو ایک بار پھر بھونیشورشاندار نظر آئے اور اپنے دو اوورز میں صرف نو رن دے کر دو وکٹ لیے۔