نئی دہلی: پاکستان میں سکھ برادری پر حالیہ حملوں کے بعد بھارت نے نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کے ایک سینئر سفارت کار کو طلب کیا اور ان واقعات کے خلاف سخت احتجاج درج کرایا۔ واضح رہے کہ 24 جون کو مسلح افراد نے پاکستان کے پشاور میں منموہن سنگھ نامی ایک سکھ شخص کو گولی مار کر ہلاک کر دیا۔ اس واقعے کی ذمہ داری دولت اسلامیہ خراسان صوبہ (ISKP) نے قبول کی تھی۔ گزشتہ 48 گھنٹوں میں پشاور میں سکھ شخص پر حملے کا یہ دوسرا واقعہ تھا۔ بھارت نے ان واقعات پر شدید احتجاج درج کرایا ہے۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ بھارت نے پاکستانی حکام سے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ وہ سکھ برادری پر ہونے والے ان پرتشدد حملوں کی اخلاص کے ساتھ تحقیقات کریں اور تحقیقاتی رپورٹس شیئر کریں۔ ذرائع کے مطابق یہ بھی پیغام دیا گیا ہے کہ پاکستان اپنی اقلیتوں کے تحفظ کو یقینی بنائے، جو مذہبی ظلم و ستم کے مسلسل خوف میں رہتے ہیں۔ واضح رہے کہ پاکستان میں رواں سال سکھ برادری کے رکن پر یہ تیسرا حملہ ہے۔ پچھلے مہینے، حملہ آوروں نے سردار سنگھ کو مشرقی شہر لاہور میں گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔