نئی دہلی: بھارت نے چینی سرحد سے متصل لیہہ کے علاقے میں رفائل جنگجو طیارے کو تعینات کر دیا ہے India Deployed Rafale at Leh۔ لیہہ کے کشوک بکولا رنپوچے ہوائی اڈے پر تعیناتی کی گئی ہے Rafale fighter aircraft at Kushok Bakula Rimpochee Airport ۔ اہم بات یہ ہے کہ یہ تعیناتی اس واقعے کے فوراً بعد کی گئی تھی، جس کے مطابق چین کا ایک لڑاکا طیارہ لائن آف ایکچوئل کنٹرول (LAC) کے بالکل قریب آیا تھا۔ کچھ دن پہلے ذرائع نے ای ٹی وی بھارت کو چینی طیاروں کے قریب آنے کی اطلاع دی تھی۔
ذرائع کے مطابق جیسے ہی PLA طیارے (چینی طیارہ) کو LAC پر تعینات فوجیوں نے صبح چار بجے دیکھا، بھارت نے فوری طور پر رفائل لڑاکا طیارے کو امبالہ ہوائی اڈے سے روانہ کر دیا۔ امبالا ایئربیس لیہہ سے 400 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ طے شدہ طریقہ کار (SOP) کے مطابق کیا گیا ہے۔
چین کا ارادہ کیا تھا اس کے بارے میں معلوم نہیں ہوسکا، لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ چین بھارت کی جوابی صلاحیت کا جائزہ لینا چاہتا تھا۔ چینی جنگی طیارہ صبح چار بجے پہنچا تھا۔ لیکن جس رفتار اور تیزی کے ساتھ بھارتی فضائیہ نے جواب دینے کے لیے رفائل بھیجا، وہ بھی طلوع فجر سے پہلے۔ یہ ہماری فضائی صلاحیت اور تیاری کا نتیجہ تھا۔
بھارت کے پاس اس وقت 36 رفائل طیارے ہیں۔ اسے دو اسکواڈرن میں رکھا گیا ہے۔ ایک دستہ امبالہ میں رکھا گیا ہے جبکہ دوسرا دستہ مغربی بنگال کے ہاشمارا میں رکھا گیا ہے۔
بھارت اور چین کے درمیان ایک باہمی معاہدہ ہے کہ لڑاکا طیارے اور جنگی ہیلی کاپٹرز کو سرحد سے 10 کلومیٹر دور رکھا جائے گا۔ انہیں اس دائرہ کار میں نہیں بھیجا جائے گا۔ جبکہ یوٹیلیٹی ہیلی کاپٹر کو سرحد سے ایک کلومیٹر کے دائرے تک لایا جا سکتا ہے۔ لیکن مسئلہ سرحد کے تعین اور اس کے بارے میں دعوؤں کا ہے۔ دونوں ممالک کے اپنے اپنے دعوے ہیں۔ اس لیے یہاں فاصلوں کا تعین بھی اپنے طریقے سے ہوتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ چین نے ایل اے سی کے قریب جس طرح سے فوج تیار کی ہے، جس طرح وہ وہاں فوجی مشقیں کر رہا ہے، لڑاکا طیاروں کی پرواز بھی اس کا حصہ ہو سکتی ہے۔