اقوام متحدہ: بھارت نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں یوکرین کے بارے میں خصوصی اجلاس کے دوران اپنے "حقِ جواب" کا استعمال کرتے ہوئے جموں و کشمیر کے مسئلے کو اٹھانے پر پاکستان کو تنقید کا نشانہ بنایا اور پاکستان کو مشورہ دیا کہ وہ اسلام آباد میں شدت پسندوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنے کا ٹریک ریکارڈ دیکھے۔ اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل مشن کے کونسلر پراتیک ماتھر نے کہا کہ میں آج یہ کہنا چاہتا ہوں کہ بھارت نے پاکستان کی شرارتی اشتعال انگیزیوں کا جواب نہ دینے کے لئے اس وقت کا انتخاب کیا ہے۔ پاکستان کے مندوب کو ہمارا مشورہ یہ ہے کہ ہم اپنے متعدد جوابی حقوق کا استعمال کریں جیسا کہ ہم ماضی میں استعمال کر چکے ہیں۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کے ایلچی منیر اکرم کے ہنگامی خصوصی اجلاس کے دوران یوکرین پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قرارداد پر ووٹ کی وضاحت کے دوران جموں و کشمیر کا حوالہ دینے کے بعد ماتھر نے بھارت کے "حقِ جواب" استعمال کیا۔
ماتھر نے پاکستان کی بلاجواز اشتعال انگیزی کو افسوسناک قرار دیا اور کہا کہ دو دن کی بات چیت کے بعد اقوام متحدہ میں موجود تمام اراکین نے اتفاق کیا کہ تنازعات اور اختلافات کو حل کرنے کا واحد راستہ امن ہے۔ بھارت نے 2021-22 میں یو این ایس سی میں اپنے دور کے دوران پاکستان میں مقیم عسکریت پسندوں کی فہرست کو ترجیح دی اور 2022 میں 1267 کے تحت عبدالرحمان مکی سمیت پانچ ناموں کو نامزدگی کے لیے پیش کیے تھے۔