حکومت ہند غیر ملکی کرنسی کی تنگی سے محصور سری لنکا کو خوراک، ضروری اشیاء، دواؤں اور ایندھن کی درآمد کے لیے 1.5 ارب ڈالر کا قرض India, Sri Lanka review progress in extending loans worth $1.5 bn دینے جا رہی ہے۔ ابھی چند روز قبل حکومت نے اس ہمسایہ ملک کو 90 کروڑ ڈالر کی امداد دی تھی۔
وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ہفتے کے روز سری لنکا کے وزیر خزانہ باسِل راجپکشے کو ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ہندوستان کی طرف سے دی گئی قرض امداد کے بارے میں مطلع کیا۔وزیر خارجہ نے ایک ٹویٹ میں کہا، ’ہم نے 40 کروڑ امریکی ڈالر کی کرنسی سویپ سہولت دیے جانے اور ایشین کلیئرنگ یونین (اے سی یو) نظام کے تحت 51.52 کروڑ ڈالر کے بقایا جات کی ادائیگی کو موخر کرنے کے فیصلے کوستائش کے طور پر دیکھا ہے‘۔اے سی یو کے تحت رکن ممالک کے مرکزی بینکوں کے درمیان لین دین نمٹانا خالص کثیر جہتی سطح پر کیا جاتا ہے۔
انہوں نے مزید لکھا،’سری لنکا کو ضروری اشیاء کے انتظام کے لیے 1 ارب ڈالر کی مدتی قرض کی سہولت (ٹرم لون فیسیلٹی) کی جلد وصولی اور50 کروڑ ڈالر کی لیٹر آف کریڈٹ (ادھار پر ضمانت) ایندھن کی خریداری کے لیے دیے جانے پر بات چیت کی‘۔
مسٹر جے شنکر نے سری لنکا کو بھروسہ دلایا ہے کہ ہندوستان اس کا مضبوط اور معتمد شراکت دار ہوگا اور ہندوستان اس نازک موڑ پر سری لنکا کی مدد کے لیے دیگر بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ مل کر پہل کرے گا۔
انہوں نے ترنکومالی ٹینک فارم پروجیکٹ کی پیشرفت کا خیرمقدم کیا۔ یہ پروجیکٹ سری لنکا کی توانائی کے تحفظ میں معاون ثابت ہوگا۔ وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ بات چیت میں ہندوستان کے منصوبوں اور سرمایہ کاری کے منصوبوں پر غور کیا گیا جو سری لنکا کی معیشت کو مضبوط کریں گے۔
مسٹر جے شنکر نے اس موقع پر سری لنکائی حراست میں ہندوستانی ماہی گیروں کی انسانی بنیاد پرجلد رہائی کی بھی درخواست کی‘۔
قابل ذکر ہے کہ ہندوستان اور سری لنکا کے درمیان ترنکومالی آئل ٹینک فارم کی مشترکہ ترقی کے لیے ایک معاہدے پر دستخط ایک ہفتے پہلے ہی ہوئے ہیں۔