نئی دہلی: وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارت امن کے حق میں ہے لیکن کمزور نہیں اور اگر کسی نے ہماری طرف آنکھ اٹھاکر دیکھا تو اسے منہ توڑ جواب دیا جائے گا اتوار کو ہریانہ کے جھجر میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع نے زور دیکر کہا 'قومی مفاد کا تحفظ حکومت کی بنیادی توجہ ہے اور ملک کو مستقبل کے چیلنجوں سے بچانے کے لئے فوج کو جدید ترین اور مقامی طور پر تیار کردہ ہتھیاروں اور آلات سے لیس کیا جارہا ہے۔Rajnath Says India is not weak Anymore
انہوں نے قوم کو یقین دلایا کہ مسلح افواج ہندستان پر بری نظر ڈالنے والے کسی کو بھی منہ توڑ جواب دینے کے لیے پوری طرح لیس ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت اب کمزور ملک نہیں رہا۔ ہم امن پر یقین رکھتے ہیں لیکن اگر کسی نے ہمیں نقصان پہنچانے کی کوشش کی تو ہم منہ توڑ جواب دیں گے۔ ہمارے جوانوں نے اسے بار بار ثابت کیا ہے۔ 2016 کے سرجیکل اسٹرائیک، 2019 کی بالاکوٹ ایئر اسٹرائیک اور وادی گلوان کے واقعہ کے دوران ہمارے فوجیوں نے جو بہادری دکھائی ہے وہ ہماری مہارت اور تیاری کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ بھارت کی عالمی امیج کا ذکر کرتے ہوئے وزیر دفاع نے کہا کہ دنیا اب بھارت کی بات کو بے تابی سے سنتی ہے۔ حکومت کی کوششوں کی بدولت بھارت اب دنیا کی پہلی پانچ معیشتوں میں شامل ہو گیا ہے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ آنے والے وقت میں ملک کا شمار پہلی تین بڑی معیشتوں میں ہو گا۔
راج ناتھ سنگھ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ حکومت نے نیتا جی سبھاش چندر بوس، پرتھوی راج چوہان اور مراٹھا چھترپتی شیواجی جیسی شخصیات سے تحریک حاصل کی ہے اور اس کے ثقافتی ورثے کی حفاظت کرتے ہوئے ہندوستان کی امنگوں کو پورا کرنے کے لیے کام کر رہی ہے۔ انہوں نے اس سال لال قلعہ کی فصیل سے وزیر اعظم کے یوم آزادی کے خطاب کے دوران 'نیو انڈیا' کے عزم 'امرت کال کے پنچ پرن' کا بھی ذکر کیا۔
وزیر دفاع نے کہا کہ نوآبادیاتی ذہنیت سے چھٹکارا پانے کے لیے حکومت نے راج پتھ کا نام بدل کر کرتویہ پاتھ کرنے سمیت انڈیا گیٹ کمپلیکس میں نیتا جی سبھاش چندر بوس کا عظیم الشان مجسمہ نصب کرنا مراٹھا جنگجو چھترپتی شیواجی سے ترغیب لیکر بحریہ کو مضبوط بنانا اور برطانوی دور سے چلے آرہے تقریباً 1500 بے کار قوانین کو ختم کرنے سمیت کئی اقدامات کیے ہیں۔