اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

Seoul Halloween stampede سیول ہالووین بھگدڑ میں اموات پربھارت کا اظہار تعزیت - ہالووین کی تقریبات کے دوران بھگدڑ

وزیراعظم مودی اور وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے اتوار کے روز خوفناک سیول ہالووین بھگدڑ میں اپنی جانیں گنوانے والوں کے خاندانوں کے ساتھ تعزیت کا اظہار کیا اور کہا کہ بھارت اس مشکل وقت میں جنوبی کوریا کے ساتھ کھڑا ہے۔ Seoul Halloween stampede

India expresses condolences over deaths in Seoul Halloween stampede
بھارت کی سیول ہالووین بھگدڑ میں ہونے والی اموات پر اظہار تعزیت

By

Published : Oct 30, 2022, 4:21 PM IST

Updated : Oct 30, 2022, 10:54 PM IST

نئی دہلی: جنوبی کوریا میں سیول کے ضلع ایٹاون میں ہالووین کی تقریبات کے دوران بھگدڑ مچنے سے کم از کم 151 افراد ہلاک اور تقریبا سو افراد زخمی ہو گئے۔ بھارت نے اس حادثے میں ہونے والی اموات پر تعزیت کیا اظہار کیا ہے۔ جنوبی کوریا میں ہندوستانی سفارت خانے نے اتوار کو ٹویٹ کیا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کو خط لکھا اور ملک کی تاریخ کی سب سے مہلک بھگدڑ میں جانوں کے المناک نقصان پر گہرے غم کا اظہار کیا۔ وزیراعظم مودی جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول کو لکھے گئے اپنے خط میں حادثے میں جانوں کے المناک نقصان پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے اپنے پیاروں، دوستوں اور خاندانوں کے کھونے والے سے دلی تعزیت بھی کی۔ Seoul Halloween stampede

وزیرخارجہ جئے شنکر نے ٹویٹر پر کہا، سیول میں بھگدڑ کی وجہ سے بہت سے نوجوانوں کی جانوں کے ضیاع پر گہرا صدمہ ہے۔ ہم ان لوگوں کے اہل خانہ سے تعزیت کرتے ہیں جنہوں نے اپنے پیاروں کو کھو دیا ہے۔ ہم اس مشکل وقت میں جمہوریہ کوریا کے ساتھ کھڑے ہیں۔

وزیرخارجہ کا ٹویٹ

یونہاپ نیوز ایجنسی نے حکام کے حوالے سے بتایا کہ مرنے والوں کی تعداد میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے، کیونکہ 37 افراد شدید زخمی ہیں۔ یہ بھگدڑ جنوبی کوریا میں 2014 میں ایک فیری کے ڈوبنے کے بعد سے بدترین سانحہ ہے جس میں 304 افراد ہلاک ہوئے، جن میں زیادہ تر ہائی اسکول کے طلباء تھے۔

یونہاپ نے فائر حکام کے سرکاری اعداد و شمار کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ بھگدڑ میں ہلاک ہونے والے غیر ملکیوں کی تعداد 20 تھی۔ ان میں سے چار چین اور ایران سے ہیں۔ روس سے تین، اور ایک ایک امریکہ، فرانس، ویت نام، ازبکستان، ناروے، قازقستان، سری لنکا، تھائی لینڈ اور آسٹریا سے۔ جنوبی کوریا کی وزارت خارجہ کی طرف سے جاری کردہ ایک الگ اعداد و شمار کے مطابق، بھگدڑ سے ہلاک ہونے والے غیر ملکیوں کی تعداد 26 تھی، متاثرین کا تعلق 14 ممالک سے تھا۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ پندرہ دیگر زخمی غیر ملکیوں نے قریبی ہسپتالوں میں علاج کیا اور چھ ابھی بھی زیر علاج ہیں، جب کہ دیگر کو گھر بھیج دیا گیا۔

جنوبی کوریا کے صدر یون سک یول نے آج صبح جائے حادثہ کا دورہ کیا۔ حادثے پر قومی سوگ کا اعلان کرتے ہوئے، یول نے آج یہاں قومی ٹیلی ویژن پر اپنے خطاب میں کہا کہ یہ حادثہ واقعی افسوسناک ہے۔ حادثے پر تعزیت کرتے ہوئے انہوں نے زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا بھی کی۔ قابل ذکر ہے کہ یہ حادثہ کل دیر رات اٹاون کے مشہور نائٹ کلب کے قریب ایک تنگ گلی میں بھگدڑ کی وجہ سے پیش آیا۔ پولیس کا خیال ہے کہ ہالووین کی تقریبات میں تقریباً دس لاکھ لوگوں نے شرکت کی تھی۔

واضح رہے کہ ہالووین مغربی ممالک کے لیے اہم ہے اور کئی ممالک میں اس کا 'جادو' سر چڑھ کر بولنا شروع ہو گیا ہے۔ ہر سال لوگ 31 اکتوبر کو منائے جانے والے اس تہوار کی تیاری شروع کر دیتے ہیں۔ امریکہ، برطانیہ، جاپان، میکسیکو سمیت کئی ممالک میں لوگ کئی طرح کے میک اپ اور ملبوسات پہن کر بھوت بن جاتے ہیں۔

دراصل ہالووین کا آغاز بہت پہلے ہوا تھا۔ فصل کی کٹائی کے موسم میں کسانوں کا خیال تھا کہ بری روحیں زمین پر آکر ان کی فصلوں کو نقصان پہنچا سکتی ہیں۔ اس لیے انہیں ڈرانے کے لیے وہ خود ہی خوفناک شکل اختیار کر لیتے تھے۔ لیکن جدید دور میں یہ جشن منانے کا ایک پرلطف اور ٹھنڈا طریقہ بن گیا ہے۔ رفتہ رفتہ اس کی مقبولیت میں بھی کافی اضافہ ہو رہا ہے۔

Last Updated : Oct 30, 2022, 10:54 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details