نئی دہلی:وزیر اعظم نریندر مودی نے آج من کی مَن کی بات کے 95ویں ایپی سوڈ میں کہا کہ 18 نومبر کو پورے ملک نے خلائی شعبے میں نئی تاریخ رقم ہونے کا مشاہدہ کیا۔ اس دن بھارت نے اپنا پہلا ایسا راکٹ خلا میں بھیجا، جسے بھارت کے نجی شعبے نے ڈیزائن اور تیار کیا تھا۔ اس راکٹ کا نام 'وکرم-ایس' ہے۔ جیسے ہی دیسی خلائی اسٹارٹ اَپ کے اس پہلے راکٹ نے سری ہری کوٹا سے تاریخی اڑان بھری، ہر بھارتی کا سینا فخر پھول گیا۔PM Modi On Space Sector
انہوں نے مزید کہا کہ 'وکرم-ایس' راکٹ بہت سی خصوصیات سے لیس ہے۔ یہ دوسرے راکٹوں سے ہلکا بھی ہے اور سستا بھی ہے۔ اس کو بنانے کی لاگت خلائی مشنوں میں شامل دیگر ممالک کے خرچ سے بہت کم ہے۔ خلائی ٹیکنالوجی میں، کم قیمت پر عالمی درجے کا معیار، اب بھارت کی پہچان بن گیا ہے۔ اس راکٹ کو بنانے میں ایک اور جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا گیا ہے۔ آپ کو یہ جان کر حیرت ہوگی کہ اس راکٹ کے کچھ اہم حصے تھری ڈی پرنٹنگ کے ذریعے بنائے گئے ہیں۔ یقینی طور پر، ’وکرم-ایس‘ کے لانچنگ مشن کو جو نام ’پرارمبھ‘ دیا گیا ہے، وہ پوری طرح اس سے میل کھاتا ہے۔ یہ بھارت میں نجی خلائی شعبے کے لئے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ یہ ملک کے لئے خود اعتمادی سے بھرے ایک نئے دور کا آغاز ہے۔ آپ تصور کر سکتے ہیں، وہ بچے جو کبھی کاغذ کے ہوائی جہاز بناتے تھے اور اپنے ہاتھوں سے اڑاتے تھے، اب انہیں بھارت میں ہی ہوائی جہاز بنانے کا موقع مل رہا ہے۔ آپ اندازہ لگا سکتے ہیں کہ وہ بچے، جو کبھی آسمان پر چاند اور ستاروں کو دیکھ کر شکلیں بناتے تھے، اب انہیں بھارت میں ہی راکٹ بنانے کا موقع مل رہا ہے۔ نجی شعبے کے لئے مواقع کھولنے کے بعد نوجوانوں کے یہ خواب بھی پورے ہونے لگے ہیں۔ گویا راکٹ بنانے والے یہ نوجوان کہہ رہے ہیں، آسمان کی حد نہیں ہے۔