حیدرآباد: ملک بھر کے مساجد و عیدگاہوں میں فرزندان توحید بارگاہ الٰہی میں سجدہ ریز ہوئے اور نماز عیدا ادا کی۔ عید کی نماز کے بعد مسلمانوں نے دنیا بھر میں خصوصاً بھارت میں امن امان کے لیے دعائیں کیں۔ نماز کے بعد لوگوں نے ایک دوسرے کے گلے لگ کر عید کی مبارک باد دی۔ عید کے اس مبارک موقع پر علمائے کرام نے اپنے خطاب میں عید الفطر کی اہمیت، فضلیت کے علاوہ اتحاد و یکجہتی کے پیغام دیے۔
مہاراشٹر کے مسلم اکثریتی شہر مالیگاؤں کیمپ میں واقع تاریخی لشکر والی عیدگاہ پر نماز عیدالفطر ٹھیک 9 بجے ادا کی گئی۔ جہاں لاکھ کی تعداد میں مسلماناں شہر نے شرکت کی۔ اس موقع پر مفتی محمد اسماعیل قاسمی نے قوم کو پیغام دیتے ہوئے کہا کہ صبر ایثار اور قربانی کے اس ماہ مقدس نے ہمیں دوسروں کی تکالیف کا جو احساس عطا کیا ہے اس کا تقاضا ہے کہ عیدالفطر کی خوشیاں مناتے ہوئے اپنے اطراف تمام نادار ومفلس اور ضرورت مند افراد کا خاص خیال رکھیں، یہی اس دن کی حقیقی روح اور نبی کریم ﷺ کا پیغام ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس دنیا میں ترقی چاہتے ہوں تو اپنے بچوں کو اعلی سے اعلی تعلیم حاصل کرائیں۔ آج بھی اس ملک میں سیکولر، بھائی چارگی کا ذہن رکھنے والے کثیر تعداد میں افراد موجود ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم نفرت کو دور کرکے محبت، اتحاد اتفاق اور بھائی چارگی کا پیغام دینا چاہتے ہیں۔
ریاست بہار کے ضلع گیا کے عید گاہوں میں دوگانہ نماز ادا کی گئی، اس موقع پر ایک انوکھی اور بھارتی ثقافت کی مشترکہ وراثت بھی دیکھنے کو ملی، یہاں گاندھی میدان اور کربلا عید گاہ میں ہندو سماج کے دانشوروں کی ایک بڑی جماعت نہ صرف موجود رہے، بلکہ شدید گرمی کو دیکھتے ہوئے انہوں نے نمازیوں کے درمیان پانی کا بوتل تقسیم کیے۔ اس موقع پر ای ٹی وی بھارت کے ساتھ بات کرتے ہوئے برادران وطن نے خوشی کا ظہار کرتے ہوئے کہاکہ یہی ہماری ثقافت ہے کہ ہم ایک دوسرے کے تہوار ساتھ ملکر مناتے ہیں۔
میرٹھ کی شاہی عیدگاہ کے علاوہ شہر کی دیگر مساجد میں بھی لاکھوں مسلمانوں نے نماز عیدالفطر ادا کی۔ اس دوران ضلع انتظامیہ اور پولیس کے اعلیٰ افسران نے عیدگاہ پہنچ کر مسلمانوں کو عید کی مبارکباد پیش کی۔