اردو

urdu

ETV Bharat / bharat

افغانستان اپنی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہ ہونے دے: بھارت۔آسٹریلیا - 2+2 ministerial dialogue

دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ اور دفاع نے پہلی وزارتی سطح کے ٹو پلس ٹو مذاکرات کے دوران یہ اتفاق رائے کیا۔

India, Australia Hold Inaugural ‘Two-Plus-Two Dialogue’
India, Australia Hold Inaugural ‘Two-Plus-Two Dialogue’

By

Published : Sep 11, 2021, 8:00 PM IST

بھارت اور آسٹریلیا نے ہفتہ کے روز زور دےکر کہا کہ افغانستان کو کسی بھی حالت میں اپنی سرزمین کو دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے استعمال نہیں ہونے دینا چاہیے۔ دونوں ممالک کے وزرائے خارجہ اور دفاع نے آج بھارت کے دارالحکومت دہلی میں پہلی وزارتی سطح کے ٹو پلس ٹو مذاکرات کے دوران یہ اتفاق رائے کیا۔

وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، وزیر خارجہ ایس جے شنکر اور ان کے آسٹریلیائی ہم منصب پیٹر ڈٹن اور مارس پین نے دوطرفہ مذاکرات میں حصہ لیا۔

دونوں فریقوں نے افغانستان کے مسئلے پر تفصیلی تبادلہ خیال کرنے کے بعد کہا کہ افغانستان دوبارہ دہشت گردوں کی پناہ گاہ نہیں بننا چاہیے۔

ملاقات کے بعد جے شنکر نے کہا کہ "ہم نے افغانستان پر تفصیلی بات چیت کی ہے اور اس حوالے سے دونوں ممالک کے خیالات یکساں ہیں"۔

دونوں فریقوں نے کہا کہ تمام توجہ 30 اگست کو پاس ہونے والی اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد نمبر 2593 پر ہونی چاہیے جس میں کہا گیا ہے کہ افغانستان اپنی سرزمین کو دہشت گردانہ سرگرمیوں کے لیے استعمال نہ ہونے دے۔

انہوں نے افغانستان میں خواتین اور اقلیتی طبقات کے ساتھ ہونے والے سلوک پر بھی تشویش کا اظہار کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں انسانی امداد کے پروگراموں اور وہاں سے واپس آنے والے لوگوں کے مسئلے پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے کہا کہ بھارت اور آسٹریلیا نے پورے خطے میں تجارت کے آزاد بہاؤ، عالمی قوانین اور ان پر عمل درآمد اور ہمہ جہت معاشی ترقی یقینی بنانے پر زور دیا ہے۔

وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے پہلے ٹو پلس ٹو وزیر سطحی مذاکرہ کے بعد مشترکہ بیان میں یہ اظہار خیال کیا۔


انہوں نے کہا کہ بحث کے دوران دونوں فریق نے پورے خطے میں تجارت کے آزاد بہاؤ، عالمی ضابطوں اور قوانین پر عمل درآمد اور معاشی ترقی یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ آسٹریلیا اور بھارت کی شراکت داری کھلے، آزاد، ہمہ جہت اور خوشحال ہند بحرالکاہل خطے کے مشترکہ نقطہ نظر پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ میٹنگ دونوں ملکوں کے درمیان ہمہ جہت نقطہ نظر پر مبنی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ میٹنگ دونوں ملکوں کے درمیان ہمہ جہت اسٹریٹجک شراکت داری کی اہمیت کا مظہر ہے۔

راجناتھ سنگھ نے کہا کہ میٹنگ میں فریقین کے درمیان دو طرفہ اور علاقائی اہمیت کے مختلف مسائل پر تفصیل سے مذاکرہ ہوا۔ ساتھ ہی دفاعی شعبے میں دہشت گردی اور وبا کا مقابلہ کرنے کے لیے تعاون بڑھانے کے منصوبوں پر بھی بات چیت ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان، ہند بحرالکاہل علاقے میں بحری تحفظ، مختلف اسٹیج پر تعاون اور دیگر متعلقہ مسائل پر بھی دونوں فریق نے خیالات کا تبادلہ کیا۔

دفاع کے شعبے میں دو طرفہ تعاون کے تناظر میں دونوں ملکوں نے تینوں فوجوں کے درمیان تبادلہ بڑھانے، دفاعی شعبے سے وابستہ معلومات کا تبادلہ اور فوجی سازو سامان کے شعبے میں بھی تعاون بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا۔


یہ بھی پڑھیں: مودی نے آسٹریلیا کے وزیراعظم سے تبادلہ خیال کیا


فریقین نے آسٹریلیا کے مالابار مشق میں شامل ہونے پر اطمینان کا اظہار کیا۔ بھارت نے آسٹریلیا کو دفاع کے شعبے میں دفاعی آلات کے کو-پروڈکشن میں شامل ہونے کے بعد اطمینان کا اظہار کیا۔ بھارت نے آسٹریلیا کو دفاع کے شعبے میں آلات کے کو-پروڈکشن اور ترقی میں شراکت دار بننے کی دعوت دی۔

انہوں نے کہا کہ فریقین نے اعلیٰ سطح پر رابطہ قائم رکھنے اور مضبوط شراکت داری کے لیے مشترکہ طور پر کام کرنے کے تئیں عزم کا اظہار کیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details