ڈونگر پور: راجستھان میں اسمبلی انتخابات سے قبل بھارتیہ جنتا پارٹی کی 'پریورتن سنکلپ یاترا' کا افتتاح کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے ایم کے اسٹالن کے بیٹے کی جانب سے دیے گئے سناتن دھرم پر متنازع تبصرہ پر اپوزیشن اتحاد انڈیا کو نشانہ بنایا۔ ڈونگر پور میں ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ گزشتہ دو دنوں سے انڈیا اتحاد 'سناتن دھرم' کی توہین کر رہا ہے۔ ڈی ایم کے اور کانگریس کے لیڈر صرف ووٹ بینک کی سیاست کے لیے 'سناتن دھرم' کو ختم کرنے کی بات کر رہے ہیں۔ یہ پہلی بار نہیں ہے جب انہوں نے ہمارے 'سناتن دھرم' کی توہین کی ہو۔ اس سے پہلے (سابق وزیر اعظم) منموہن سنگھ نے بھی کہا تھا کہ بجٹ پر پہلا حق اقلیتوں کا ہے، لیکن ہم کہتے ہیں کہ پہلا حق غریبوں، قبائلیوں، دلتوں اور پسماندہ لوگوں کا ہے۔
تمل ناڈو کے وزیراعلیٰ ایم کے اسٹالن کے بیٹے وزیر ادھے نیدھی اسٹالن نے کہا تھا کہ 'سناتن دھرم' مساوات اور سماجی انصاف کے خلاف ہے اس لیے اسے ختم کیا جانا چاہیے۔ تب سے اس بیان کی بڑے پیمانے پر مخالفت شروع ہو گئی ہے۔ امت شاہ نے کہا کہ تمل ناڈو کے وزیر اعلیٰ کے بیٹے سمیت ڈی ایم کے لیڈر کہہ رہے ہیں کہ سناتن دھرم کو ختم کر دینا چاہیے۔ ان لوگوں نے ووٹ بینک کی تسکین کے لیے سناتن دھرم کی توہین کی ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کانگریس کے سابق سربراہ راہل گاندھی پر ہندو تنظیموں کا دہشت گرد تنظیم لشکر طیبہ سے موازنہ کرنے پر بھی نشانہ سادھا۔ انھوں نے کہا کہ آج کانگریس پارٹی کہتی ہے کہ اگر (نریندر) مودی جی جیتیں گے تو سناتن راج کرے گا۔ راہل گاندھی نے کہا کہ ہندو تنظیمیں لشکر طیبہ سے زیادہ خطرناک ہیں۔ راہل گاندھی نے ہندو تنظیموں کا موازنہ لشکر طیبہ سے کیا۔ قابل ذکر ہے کہ وزیراعظم مودی بھی اپوزیشن اتحاد انڈیا کا موازنہ ایسٹ انڈیا کمپنی، انڈین مجاہدین اور پاپولر فرنٹ آف انڈیا جیسی تنظیموں سے پہلے ہی کرچکے ہیں۔