اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیر اعظم عمران خان سخت سکیورٹی میں پیشگی ضمانت کے لیے آج اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچے۔ اسی دوران ان کی جماعت پاکستان تحریک انصاف کے کارکنان بھی عدالت کے آس پاس جمع ہیں جنہیں منتشر کرنے کے لیے پولیس اور سکیورٹی فورسز کی جانب سے شیلنگ کی جا رہی ہے۔ اس سے قبل پارٹی نے اپنے ایک بیان میں حامیوں سے عمران خان کا خطاب سننے کے لیے عدالت کے قریب جمع ہونے کی اپیل کی تھی۔
عمران خان کو منگل کو اسلام آباد ہائی کورٹ کمپلیکس سے القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا گیا تھا اور رشوت کے کیس میں احتساب عدالت نے انہیں آٹھ روزہ پولیس ریمانڈ میں دے دیا تھا۔ احتساب عدالت کے فیصلے کے خلاف سابق وزیر اعظم نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا ،جہاں خان کو ایک بڑی راحت دیتے ہوئے، پاکستان کی عدالت عظمیٰ نے جمعرات کو ان کی گرفتاری کو 'غیر قانونی' قرار دیا اور ان کی فوری رہائی کا حکم دیا۔ انہوں نے پولیس کو ہدایت کی کہ خان کو سپریم کورٹ کی حفاظت میں رکھا جائے اور جمعہ کی صبح ہائی کورٹ میں پیش کیا جائے۔
سپریم کورٹ نے سماعت کے دوران کہا کہ چونکہ خان نے ہائی کورٹ کے سامنے ہتھیار ڈال دیے تھے جہاں وہ مقدمے میں پیشگی ضمانت کے لیے پیش ہوئے تھے، اس لیے پوری کارروائی وہیں سے شروع ہو گی جہاں سے ان کی گرفتاری کی وجہ سے عدالتی کارروائی میں خلل پڑا تھا۔ عدالت نے خان کو ہدایت دی کہ وہ اپنی درخواستوں پر ہائی کورٹ کے فیصلے پر عمل کریں۔