پاکستان کے وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت کو اہم اتحادی پارٹنر متحدہ قومی موومنٹ پاکستان (ایم کیو ایم) کی جانب سے حزب اختلاف کی جماعت پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ساتھ معاہدہ کرنے کے بعد بڑا دھچکا لگا ہے۔ پی پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ "متحدہ اپوزیشن اور ایم کیو ایم کے درمیان معاہدہ ہو گیا ہے۔ رابطہ کمیٹی ایم کیو ایم اور پی پی پی سی ای سی مذکورہ معاہدے کی توثیق کریں گے۔ اس کے بعد ہم کل پریس کانفرنس میں میڈیا کو تفصیلات شیئر کریں گے۔ پاکستان کو مبارک ہو۔"
پی ٹی آئی کی حکومت 31 مارچ کو عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد سے قبل رات گئے پیش رفت کے بعد پارلیمنٹ کے ایوان زیریں میں اکثریت کھو چکی ہے۔ متحدہ اپوزیشن کے پاس قومی اسمبلی کے 177 ارکان ہیں جب حکمران اتحادی پارٹنر ایم کیو ایم پی نے عمران خان کی قیادت والی حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ کیا جس نے 164 ایم این ایز کو چھوڑ دیا ہے۔