خواتین کو خود کفیل اور بااختیار بنانے میں بھوپال کی بیگمات کا اہم کردار بھوپال: ریاست مدھیہ پردیش کو جھیلوں، تالابوں اور مساجدوں کا شہر کہا جاتا ہے جبکہ شہر بھوپال کو بیگمات کا شہر بھی کہا جاتا ہے۔ ریاست بھوپال میں جہاں نو مرد نوابوں نے حکمرانی کی تو وہیں اس ریاست میں چار بیگمات نے بھی حکمرانی کی ہیں۔ واضح رہے کہ ان بیگمات نے 107 سال تسلسل کے ساتھ حکومت کی ہیں۔ آج کے دور میں ویمنس ایمپاورمنٹ کی بات کی جا رہی ہے لیکن ریاست بھوپال کی بیگمات نے آج سے کئی سال پہلے اس کی شروعات کر دی تھی۔ جس کے تحت بیگمات نے ریاست میں خواتین کی تعلیم، ان کے لئے لیڈیز کلب، نرسنگ ہوم اور خواتین کے لیے پری بازار کا قیام کیا جہاں مردوں کا داخلہ ممنوع تھا اور اس بازار میں خواتین ہی دکاندار اور خریدار ہوتی تھی۔
اس تعلق سے شہر کے مورخ رضوان انصاری نے بتایا کہ اگر ویمنس ایمپاورمنٹ کی بات کی جائے تو خواتین کو ایمپاور کرنے میں مرد کا اہم کردار ہوتا ہے، جسے ہم ہمیشہ نظرانداز کر دیتے ہیں جبکہ نوابوں کے زمانے میں ان کی بیگمات کو آگے بڑھنے سے کسی مرد نے نہیں روکا اور جب ریاست میں بیگمات کی حکمرانی کرنے کی بات آئی تو اس پر کسی نے سوال نہیں اٹھایا اور دھیرے دھیرے ان بیگمات نے خود کو مضبوط بنایا اور وہ تمام امور کی تعلیم حاصل کی جو حکمرانی کے لئے ضروری تھا۔ ان بیگمات میں سکندر جہاں بیگم، نواب سلطان جہاں بیگم، نواب قدوسیہ بیگم اور نواب شاہجہاں بیگم قابل ذکر ہیں۔
ریاست بھوپال کی بیگمات کے تعلق سے اسکالر ویبھا راٹھور نے کہا کہ ریاست بھوپال کے 107 سال کے دور کو سنہرہ دور کہا جائے گا کیونکہ ہماری نئی نسل کو ویمنس ایمپاورمنٹ کے بارے میں جاننا ضروری ہے۔ ہمارے شہر بھوپال کی بیگمات نے ویمنس ایمپاورمنٹ کی مثال پیش کرتے ہوئے شہر میں ایسی تاریخی عمارتیں تعمیر کروائیں جنہیں صدیوں تک یاد کیا جائے گا۔ شہر کی تاج المساجد ہو یا دیگر محل یا پھر ان بیگمات کے ذریعہ سانچی کے استوپ کا پرزرویشن جسے بھوپال کی بیگم شاہجہاں کے ذریعہ تعمیر کرایا گیا تھا۔ جسے آج کی نئی نسل کو معلوم ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں:۔International Women's Day عالمی یوم خواتین کے موقع پر احمد آباد کی مسلم خواتین تاجر سے خصوصی گفتگو
وہیں اس موقع پر برکت یوتھ فورم نے آج عالمی یوم خواتین کے موقع پر بھوپال کی بیگمات کو یاد کرتے ہوئے ایک پروگرام کا انعقاد کیا، جس میں شہر کے مورخین اور اسکول کے طلبات نے ریاست بھوپال کی بیگمات کی خدمات پر روشنی ڈالی۔ اس موقع پر برکت یوتھ فورم کے ذمہ دار سید انس نے بتایا کہ ہمارے اس پروگرام کا مقصد ہے کہ لوگوں کو بھوپال کی بیگمات اور شہر کی تاریخ کے بارے میں معلومات حاصل ہو۔ انہوں نے کہا کہ بھوپال کو جھیلوں اور تالابوں کا شہر کہا جاتا ہے۔ دراصل یہ شہر بیگمات کا شہر ہے کیونکہ بھوپال کو بنانے میں اور اس کے ڈویلپمنٹ میں بیگمات کا نمایاں کردار ہے۔ ریاست میں 1927 تک بیگمات کی حکومت رہی اور انہوں نے ریاست کو ایک اعلی مقام دیا مگر افسوس شہر اور ریاست کے لوگ اس تعلق سے ناواقف ہیں۔ واضح رہے کہ ہر سال عالمی یوم خواتین ملک بھر میں منایا جا تا ہے اور خواتین کو بااختیار بنانے کی بات کی جاتی ہے لیکن ریاست کی بیگمات نے نہ صرف خود کو بااختیار بنایا بلکہ ریاست کی خواتین کے لیے ایک مثال قائم کی اور یہ بتایا کی خواتین اگر چاہے تو وہ ہر کام کو بخوبی انجام دے سکتی ہے۔