ریاست اتر پردیش کے بریلی میں ایلو پیتھ سے وابستہ تمام ڈاکٹرز نے مرکزی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ آیوروید میں سرجری کی اجازت دینے سے لوگوں کی جان کو خطرہ بڑھ جائےگا۔ یہ اجازت بالکل ایسی ہی ہے کہ جیسے 'نیم حکیم خطرہ جان'۔
آیوروید میں سرجری کی اجازت ملنے سے ایلوپیتھ کے ڈاکڑ ناراض
مرکزی حکومت کی جانب سے آیوروید میں سرجری کی اجازت دیے جانے کو ایلوپیتھ کے ڈاکٹرز نے اسے مِکسو پیتھی اور کِھچڑی قرار دیا ہے۔ ڈاکٹرس کی دلیل ہے کہ آیوروید میں سرجری کا کوئی تصوّر نہیں ہے۔
دراصل آیوروید میں صرف دوا یا جڑی بوٹیوں کے ذریعے ہی علاج ممکن ہے، لیکن اگر آیوروید میں بھی سرجری کا تصور پیدا ہو گیا تو لوگوں میں تذبذب کے حالات پیدا ہو جائیں گے۔ ایلوپیتھ میں تمام ڈاکٹرز اعلیٰ میعار کی تعلیم حاصل کرنے اور پھر ہائیر انسٹی ٹیوٹ میں پریکٹس کرکے علاج کرنا، دوا دینا اور سرجری کرنے کا عمل سیکھتے ہیں۔
تجرباتی طریقہ کار کے ذریعہ ایک ڈاکٹر کئی برسوں میں تیار ہوتا ہے، جبکہ ابھی تک مرکزی حکومت نے یہ واضح نہیں کیا ہے کہ آیوروید میں سرجری کے برعکس حکومت کا نظریہ کیا ہے۔ لیکن حکومت کو یہ فیصلہ واپس لے لینا چاہیے۔