دہلی کے نائب وزیر اعلیٰ اور عام آدمی پارٹی کے سینئر رہنما منیش سسودیا، جنہوں نے کبھی ایودھیا کی متنازعہ زمین پر یونیورسٹی بناکر تنازع ختم کرنے کی تجویز پیش کی تھی، بلآخر رام للا کا درشن کرنے پہنچے۔ یہی سوال جب عام آدمی پارٹی کے ترجمان سوربھ بھردواج سے پوچھا گیا تو انہوں نے جواب دیا کہ وہ اب بھی یہی مانتے ہیں کہ اگر اس وقت بی جے پی حکومت نے فیصلہ کیا ہوتا تو اس فیصلے سے لاکھوں لوگ مر جاتے۔ لیکن عدالت کے فیصلے کا سب نے احترام کیا۔
سوربھ بھردواج نے کہا کہ عام آدمی پارٹی ہمیشہ یہی چاہتی تھی کہ عدالت اس طرح کے کسی بھی معاملے کو حل کرے۔ انہوں نے مزید کہا کہ آج بھی ہم یہی سمجھتے ہیں کہ اگر بی جے پی اپنے طریقہ سے اس معاملہ کو حل کرتی تو اس سے لاکھوں لوگ مر جاتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بی جے پی سمجھتی تھی کہ رتھ یاترا نکال کر اس مسئلہ کا حل نکل سکتا ہے، مگر اس سے صرف فساد برپا ہوتا اور لاکھوں لوگوں کی جانیں جاتیں۔