نئی دہلی: اسٹار خاتون پہلوان ساکشی ملِک نے ریسلنگ فیڈریشن آف انڈیا (ڈبلیو ایف آئی) کی معطلی پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ چاہتی ہیں کہ آنے والے پہلوانوں کو انصاف ملے۔ واضح رہے کہ برج بھوشن سنگھ کے قریبی ساتھی سنجے سنگھ کی بطور ڈبلیو ایف آئی صدر تقرری سے متعلق جاری تنازعہ نے اس وقت نیا موڑ لے لیا جب مرکزی وزارت کھیل نے فیڈریشن کو مقرر کردہ ضابطہ اخلاق پر عمل نہ کرنے پر معطل کر دیا۔
وزارت نے ایک بیان میں ڈبلیو ایف آئی کے جلد بازی کے فیصلے کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا کہ فیڈریشن نے موجودہ قواعد و ضوابط کو مکمل طور پر نظر انداز کیا ہے اور ایسا معلوم ہوتا ہے کہ نو منتخب ادارہ سابقہ عہدیداروں کے کنٹرول میں ہے۔ نو منتخب ڈبلیو ایف آئی صدر سنجے سنگھ نے 21 دسمبر کو اعلان کیا کہ انڈر 15 اور انڈر 20 قومی مقابلے سال کے اختتام سے پہلے اتر پردیش کے گونڈا میں ہونے جا رہے ہیں۔ وزارت کھیل نے کہا کہ یہ اعلان قواعد کی خلاف ورزی کر رہا ہے کیونکہ قواعد و ضوابط کے مطابق کھلاڑیوں کو کم از کم 15 دن کا وقت دینا ضروری ہے۔
ڈبلیو ایف آئی کی معطلی کے بعد ساکشی ملک نے کہا ہے کہ میں نے ابھی تک تحریری طور پر کچھ نہیں دیکھا۔ مجھے نہیں معلوم کہ صرف سنجے سنگھ کو معطل کیا گیا ہے یا پوری باڈی کو معطل کیا گیا ہے، ہماری لڑائی حکومت سے نہیں تھی بلکہ ہماری لڑائی خواتین ریسلرز کے لیے ہے۔ میں نے اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا ہے لیکن چاہتی ہوں کہ آنے والے پہلوانوں کو انصاف ملنا چاہیے۔