اردو

urdu

Owaisi Dares Karnataka BJP Chief Over Tipu Remark میں ٹیپو سلطان کا نام لیتا ہوں، اویسی کا نلین کتیل کو چیلینج

By

Published : Feb 16, 2023, 3:27 PM IST

کرناٹک بی جے پی کے سربراہ کی جانب سے ٹیپو سلطان کے بارے میں اشتعال انگیز تبصرہ کرنے پر ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے اسے تشدد، قتل اور نسل کشی کی کال قرار دیا اور کہا کہ کیا وزیر اعظم، کرناٹک بی جے پی کے صدر کی باتوں سے اتفاق کرتے ہیں؟ اور میں ٹیپو سلطان کا نام لے رہے ہیں دیکھتا ہوں وہ کیا کرتے ہیں۔

Etv Bharat
Etv Bharat

حیدرآباد: کرناٹک بی جے پی کے سربراہ اور ایم پی نلین کتیل کی جانب سے گزشتہ روز ٹیپو سلطان کے حامیوں سے متعلق اشتعال انگیز تقریر کے بعد ایم آئی ایم کے سربراہ اسد الدین اویسی نے جمعرات کو کہا کہ میں ٹیپو سلطان کا نام لے رہے ہیں اور دیکھتا ہوں کہ وہ کیا کرتے ہیں۔اویسی نے مزید کہا کہ کیا وزیر اعظم، کرناٹک بی جے پی کے صدر کی باتوں سے اتفاق کرتے ہیں؟ جبکہ یہ تشدد، قتل اور نسل کشی کی کھلی کال ہے۔ کیا کرناٹک میں بی جے پی حکومت اس کے خلاف کارروائی نہیں کرے گی ؟ یہ نفرت ہے۔

دراصل کرناٹک کے بی جے پی کے سربراہ نے گزشتہ روز ایک عوامی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ رام اور ہنومان کے بھکت ہیں نہ کہ ٹیپو سلطان کی اولاد کے، انہوں نے یہ بھی کہا کہ ٹیپو سلطان کی اولادوں کو جنگل میں بھیج دینا چاہیے اور انھیں زندہ نہیں رہنے دینا چاہیے۔ نلین نے اپنی اشتعال انگیز تقریر میں مزید کہا "میں یہاں کے لوگوں سے پوچھتا ہوں کہ کیا آپ بھگوان ہنومان کی عبادت کرتے ہیں یا ٹیپو کی؟ پھر کیا آپ ان لوگوں کو جنگل بھیجیں گے جو ٹیپو کے پرجوش پیروکار ہیں؟ اس کے بارے میں سوچیں، کیا آپ کے خیال میں اس ریاست کو ہنومان کے بھکتوں کی ضرورت ہے یا ٹیپو کے اولاد کی ضرورت ہے؟

یہ بھی پڑھیں:

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی کرناٹک میں بی جے پی کے سربراہ ٹیپو سلطان کو لے کرکے متنازع بیان دے چکے ہیں، اس مہینے کے شروع میں کتیل نے یہ دعویٰ کیا تھا کہ ریاست میں آئندہ اسمبلی انتخابات ٹیپو بمقابلہ ساورکر پر لڑے جائیں گے۔ قابل ذکر ہے کہ میسور کے حکمران ٹیپو سلطان کا مسئلہ کرناٹک کی سیاست میں ایک پولرائزنگ کا اہم عنصر بن گیا ہے۔ ٹیپو سلطان بمقابلہ ہنومان کی بحث یوپی کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے 2018 کے کرناٹک انتخابات میں شروع کی تھی۔ بتادیں کہ اس سال اپریل-مئی میں کرناٹک میں 224 اسمبلی سیٹوں کے لیے انتخابات ہونے ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details