دہلی کے جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں ہنر ہاٹ کے افتتاحی پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مرکزی وزیر برائے اقلیتی امور مختار عباس نقوی نے کہا کہ ہنر ہاٹ کے ذریعہ اب تک پانچ لاکھ سے زائد کاریگروں، مجسمہ سازوں دستکاروں کی دیسی مصنوعات کو فروغ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آزادی کے 75 سال مکمل ہونے پر 75 ہنر ہاٹ کے ذریعہ 75 لاکھ کاریگروں کو روزگار کے مواقع سے منسلک کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ جواہر لال نہرو اسٹیڈیم میں منعقدہ اس ہنر ہاٹ میں آندھرا پردیش، آسام، بہار، چنڈی گڑھ، چھتیس گڑھ، دہلی، گوا، گجرات، ہریانہ، ہماچل پردیش، جموں۔کشمیر، جھارکھنڈ، کرناٹک، کیرالہ، لداخ، مدھیہ پردیش، منی پور، میگھالیہ، ناگالینڈ، اوڈیشہ، پڈوچیری، پنجاب، راجستھان، سکم، تمل ناڈو، تلنگانہ، اتر پردیش، اتراکھنڈ، مغربی بنگال سمیت ملک کی31 سے زائد ریاستوں/مرکزکے زیر انتظام علاقوں سے 600 سے زائد دیسی کاریگر، دستکار اور مجسمہ ساز اپنی شاندار دیسی مصنوعات کے ساتھ پروگرام میں شرکت کر رہے ہیں۔
ہنرہاٹ دیسی مصنوعات کو فروغ دینے کا ایک بہترین ذریعہ : نقوی ہنر ہاٹ کے افتتاحی تقریب میں لوک سبھا کی رکن پارلیمنٹ میناکشی لیکھی بطور مہمان خصوصی موجود تھیں۔ وزارت اقلیتی امور کے سکریٹری پی کے داس اس موقع پر دیگر سینئر افسران سمیت معززین کے ساتھ موجود تھے۔ ہنڑ ہاٹ میں ایپلک ورک، ڈرائی فلاؤرز، بینت- بانس ، پیتل، جوٹ کی مصنوعات، لکڑی اور مٹی سے تیار دیسی کھلونے، اجرخ بلاک پرنٹ، نیلے رنگ کے آرٹ کے برتن، پشمینہ شال، کھادی کی اشیاء، بنارسی ریشم، لکڑی کا فرنیچر، چکنکاری کڑھائی، چندیری سلک، لاکھ کی چوڑیاں، راجستھانی زیورات، پھلکاری، آئل پینٹنگ، چمڑے کی مصنوعات، خورجہ کے مٹی(پاٹری) کے برتن، ریاست تمل ناڈو، کرناٹک سے صندل کی لکڑی کے آرٹسفیکٹس، مغربی بنگال سے آئے ہوئے جوٹ کے شاندار دیسی مصنوعات وغیرہ دستیاب ہیں۔
اس کے ساتھ ہی ہنڑ ہاٹ کے باورچی خانے میں ملک کی تمام ریاستوں اور خطوں کے روایتی کے افراد نے پکوانوں سے لطف اٹھایا۔ ملک کے مشہور فنکاروں کی جانب سے مختلف ثقافتی ، گیت اور موسیقی کے پروگرامس بھی پیش کیے گئے۔ ہنر ہاٹ میں ، مشہور فنکار ونود راٹھور 21 فروری کو اپنے فن کا مظاہرہ کریں گے اور نظامی برادران (24 فروری) ، سودیش بھونسلے (26 فروری) ، کیلاش کھیر (27 فروری) اور شیبانی کشیپ (یکم مارچ) اور دیگر فنکار اپنے پروگرام پیش کریں گے۔