اردو

urdu

By

Published : Mar 12, 2021, 3:47 PM IST

ETV Bharat / bharat

تہاڑ جیل میں موبائل برآمد ہونے کے بعد تحقیقات کا حکم

وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ یہ سیکیورٹی کا معاملہ ہے اور اس کی تحقیقات کے احکامات دیئے گئے ہیں۔ تہاڑ جیل کے ڈی جی اس معاملے کی جانچ کریں گے اور اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔

تہاڑ جیل میں موبائل برآمد ہونے کے بعد تحقیقات کا حکم
تہاڑ جیل میں موبائل برآمد ہونے کے بعد تحقیقات کا حکم

تہاڑ جیل میں موبائل برآمد ہونے کے بعد دہلی حکومت کی وزارت داخلہ نے پورے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیا ہے۔

وزیر داخلہ نے کہا ہے کہ یہ سیکیورٹی کا معاملہ ہے اور اس کی تحقیقات کے احکامات دیئے گئے ہیں۔ تہاڑ جیل کے ڈی جی اس معاملے کی جانچ کریں گے اور اپنی رپورٹ پیش کریں گے۔

تہاڑ جیل میں موبائل برآمد ہونے کے بعد تحقیقات کا حکم

اسپیشل سیل کے ڈی سی پی پرمود کشواہا کے مطابق تکنیکی نگرانی کی مدد سے ان کی ٹیم نے موبائل کے بارے میں کچھ ان پٹ دئے تھے۔ اسی کی مدد سے انہوں نے سرچ آپریشن کیا اور ایک موبائل برآمد کیا۔

انہوں نے بتایا کہ جہاں سے یہ موبائل برآمد ہوا ہے وہاں سزا پا چکے کچھ عسکریت پسند بند ہیں۔

پولیس ذرائع کے مطابق یہ موبائل انڈین مجاہدین کے عسکریت پسند تحسین اختر عرف مونو کی بیرک سے برآمد کیا گیا ہے۔ وہ انڈین مجاہدین تنظیم کی آپریشنل ٹیم کا ایک اہم حصہ رہا ہے۔

پولیس کا خیال ہے کہ اسی نے جیش الہند کے نام سے ٹیلی گرام پر ایک گروپ تشکیل دے کر مکیش امبانی کے گھر کے باہر دھماکہ خیز مواد رکھنے کی ذمہ داری لی تھی۔

اطلاعات کے مطابق جیل نمبر 8 میں قید انڈین مجاہدین کا دہشت گرد تحسین اختر پٹنہ کے گاندھی میدان میں وزیر اعظم مودی کی ریلی میں ہونے والے بم دھماکے سمیت حیدرآباد بلاسٹ اور بودھ گیا میں ہونے والے بم دھماکوں میں شامل رہا ہے۔

معلومات کے مطابق کچھ دن قبل مکیش امبانی کے گھر کے باہر ایک کار میں دھماکہ خیز مواد ملا تھا، جیش الہند گروپ نے اس دھماکہ خیز مواد کو کار میں رکھنے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔

اس پورے معاملے کی تحقیقات ممبئی پولیس کی کرائم برانچ کررہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ’ووکل فار لوکل‘ بابائے قوم اور مجاہدین آزادی کیلئے بہترین خراج تحسین: مودی

تفتیش کے دوران انکشاف ہوا ہے کہ جس گروہ نے دھماکہ خیز مواد رکھنے کی ذمہ داری قبول کی ہے، وہ تہاڑ جیل میں ایک موبائل نمبر سے پیغام دیتا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details